حویلیاں حادثہ: طیارہ گرنے سے قبل پائلٹ اورائیر ہوسٹس کیا کام کررہے تھے ؟ ۔۔۔۔۔۔ جان کر آپکے بھی رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 12, 2017 | 17:43 شام

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) حویلیاں میں گر کر تباہ ہونے والے طیارے کے پائلٹ کے بارے میں ایک اور انتہائی حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے جس کے مطابق کاک پٹ میں سینئر پائلٹ علاقے کی ویڈیو بنانے میں مصروف تھا جبکہ سکینڈا ٓفیسر نے کسی موقع پر بھی چیک لسٹ نہیں سنبھالی اور ایس او پی ایس پر عمل نہیں کرایا ،سیکنڈ آفیسر کی جگہ ایئر ہوسٹس کنٹرول ٹاور سے رابطہ کر رہی تھی ۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی و ی دنیانیوز نے دعویٰ کیاہے کہ پی کے 661 کے کاک پٹ کی تازہ آڈیو ریکارڈنگ سے پتہ چلتا ہے کہ حادثے کے وقت کاک پٹ میں کو

پائلٹ اور پائلٹ کے ساتھ سیکنڈ آفیسر کی جگہ ایک ائر ہوسٹس موجود تھی۔ ایئر ہوسٹس کی کنٹرول ٹاور سے گفتگو سے اندازہ ہوتا ہے کہ پائلٹ جنجوعہ حادثے سے پہلے اپنے ویڈیو کیمرے سے وادی کی ویڈیو بنا رہے تھے۔ پائلٹ جنجوعہ کو جہاز میں ویڈیو بنانے کا بے حد شوق تھا اور ان کے پاس ایسی ہی ریکارڈنگ کی ایک ویڈیو لائبریری بھی تھی۔ اس موقع پر کنٹرول ٹاور اور پی کے 661 کا رابطہ پہلی بار تھوڑی دیر کے لئے منقطع ہوا۔اس طرح کے نازک حالات میں سیکنڈ آفیسر کی آواز کہیں سنائی نہیں دیتی،نہ ہی وہ چیک لسٹ پر عمل کرنے کی ہدایت کرتا ہے تاہم ایئر ہوسٹس مسلسل اسلام آباد ایئر پورٹ پر پی آئی اے کے دفتر سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتی رہی لیکن لائن مصروف تھی۔ کنٹرول ٹاور اور کاک پٹ کریو کے درمیان یہ آخری بات چیت تھی اس کے بعد آڈیو ریکارڈنگ میں تھوڑی دیر تک ایئر ہوسٹس اور کریو کی آپس میں گفتگو سنی جا سکتی ہے لیکن کنٹرول ٹاور کے ساتھ دوبارہ رابطہ بحال نہیں ہوتا۔ آڈیو گفتگو سے اندازہ ہوتا ہے کہ پہلے بدقسمت طیارے کا بایاں انجن فیل ہوا اور پھر اس کا الیکٹریکل سسٹم جزوی طور پر ناکارہ ہو گیا۔ الیکٹریکل سسٹم خراب ہونے سے جہاز کے ٹرانسپونڈر نے کام کرنا چھوڑ دیا۔ اسی لئے جہاز کنٹرول ٹاور کو ریڈار پر نظر نہیں آ رہا تھا۔ کاک پٹ کا کنٹرول ٹاور کے ساتھ ریڈیو رابطہ بھی بار بار منقطع ہوتا رہا تھا۔(