کسی کے جنازے میں شرکت کا کیاانعام مل سکتا ہے؟ جانیے اس ایمان افروز واقعہ میں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 05, 2016 | 13:34 شام

لاہور(شیر سلطان ملک)بغداد شریف میں ایک بہت نیک عورت رہتی تھی۔ اسی زمانہ میں وہاں ایک کفن چور بھی رہا کر تا تھا ۔ جب اس پارسا عورت کا انتقال ہوا تواسکے جنازہ میں وہ کفن چور بھی شامل ہو ا تاکہ پتہ چل جائے کہ اس عورت کی قبر کونسی ہے اسی رات وہ کفن چور اس پارسا عورت کی قبر پر گیا اورقبر کھودی ۔ جب اس نے کفن کو ہاتھ لگایا تو اس پارسا عورت نے چور کا ہاتھ پکڑ لیا ور کہا،’’اللہ کی شان ہے کہ ایک جنتی کسی دوسرے جنتی کا کفن چرارہا ہے۔ ‘‘ یہ بات سن کر کفن چور لرز گیا اور کہنے لگا کہ اے پارسا بی بی ! تیر
ے جنتی ہونے میں تو کوئی شک نہیں لیکن میں تو ساری زندگی مردوں کے کفن چرائے ہیں، میں کیسے جنتی ہو سکتا ہوں ؟ اس پر وہ عورت بولی ، ’’اللہ تعالی نے مجھے بخش دیا اور جس جس نے میرا جنازہ پڑھا ، اسے بھی بخش دیا اور تو نے بھی میرا جنازہ پڑھا ہے۔ ‘‘ اس پر کفن چور شرمندہ ہوا ، اس نے توبہ کی اور اپنے زمانے کا قطب بن گیا۔