سیاسی عسکری قیادت کا دہشتگردی کیخلاف بھرپور قوت استعمال کرنیکا فیصلہ۔۔۔مگر سہولت کاروں کیخلاف بلا امیاز کارروائیوں سے گریز کی پالیسی جاری

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 16, 2017 | 05:05 صبح

 

اسلام آباد(مانیٹرنگ) وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے بھی شرکت کی۔ سکیورٹی کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ لاہور‘ کوئٹہ‘ پشاور اور مہمند میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کی گئی۔ شرکاء نے کہا کہ حالیہ واقعات حکومت کی بھرپور کارروائیوں کا ردعمل ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردوں کو دوبارہ پنپنے نہیں دیا جائے گا۔ وزیراعظم نوازشریف نے واضح کیا ہے کہ کسی قیمت پر دہشت گردوں کو دوبارہ سر اٹھانے نہیں دیں گے، ملک میں ہر طرح کی

دہشت گردی کا قلع قمع کیا جائے گا، ملکی امن و سلامتی کو درپیش کسی بھی بیرونی خطرے سے ریاستی طاقت سے نمٹا جائے گا، مسلح افواج، پولیس اور دیگر سول قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت قربانیاں دی ہیں، فوجی، پولیس اور سول اداروں کے آپریشنز کے حاصل کردہ اہداف کو ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا۔ داخلی و خارجی دہشت گردوں کے خلاف بھرپور ریاستی قوت استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ علاوہ ازیںچیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر حیات نے وزیراعظم محمد نوازشریف سے ملاقات کی۔ اس بات پر اتفاق پایا گیا کہ لاہور میں دہشت گردی کے حملہ سے قوم کے پاکستان سے دہشت گردی کے خاتمہ کے عزم کو کمزور نہیں کیا جا سکتا۔ پولیس کے شہید ہیروز کو خراج عقیدت بھی پیش کیا گیا۔