وزیراعظم نے اپوزیشن کو حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دیدی
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع دسمبر 28, 2016 | 05:22 صبح
اسلام آباد (مانیٹرنگ) پیپلزپارٹی کو احتجاج سے باز رکھنے اور منانے کا ٹاسک مولانا فضل الرحمان کو سونپ دیا گیا۔ نواز شریف سے فضل الرحمان کی ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال اور قومی اہمیت کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں خیبرپی کے اور بلوچستان میں وفاقی حکومت کے ترقیاتی منصوبوں پر بھی بات چیت کی گئی اور اس سے متعلق امور زیربحث آئے جبکہ پیپلزپارٹی کے حکومت سے چار مطالبات پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔ فضل الرحمان آصف زرداری سمیت دیگر رہنمائوں سے بات چیت کے ذریعے حکومت اور پیپلزپارٹی کے درمیان اختلافات ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا مسلم لیگ (ن) حقیقی جمہوری اور عوام کی منتخب کردہ جماعت ہے جو ملکی ترقی کے سفر میں سب کو ساتھ لے کر چلنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ اپوزیشن کو ساتھ لے کر ہی حقیقی ترقی کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے اور مسلم لیگ (ن) اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے میں سنجیدہ ہے لیکن اپوزیشن ہٹ دھرمی اور غیر سنجیدہ سیاست کا طرز عمل چھوڑ کر ملکی مسائل سے نمٹنے میں حکومت کا ساتھ دے۔ کچھ حلقے اسےوزیر اعظم کی طرف سے پی پی پی کو حکومت میں شامل ہونے کی دعوت سے بھی تعبیر کررہے ہیں