لال شہباز قلندر مزار پر حملے میں سہلت کاری کے شبہ میں پیپلز پارٹی کے دو بلدیاتی نمائندے گرفتار

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 19, 2017 | 19:02 شام

حیدرآباد(مانیٹرنگ)پیپلز پارٹی کے دو بلدیاتی نمائندوں کو مبینہ طور پر سیہون شریف خود کش حملے کی تحقیقات کے دوران سہولت کاری کے شکوک وشہبات سامنے آنے پر حراست میں لے لیا گیاہے ۔
ایکسپریس ٹریبون کے مطابق منیر خان جمالی جنگوانی اور عبدالعزیز جمالی حملانی جو کہ چینی اور کمال خان یونین کونسل کے نمائندے ہیں ،یہ دونوں بھی ان چار افراد میں شامل ہیں جنہیں دادو کے دیہی علاقے جوہی سے حراست میں لیا گیاہے ۔پولیس کا کہناہے کہ دونوں افراد انٹیلی جنس ایجنسیوں کی حراست میں ہیں ،منیر خان جمالی کے قریبی ر

شتہ دار جنگو خان کمالی جنگوانی کا کہناہے کہ وہ دونوں بے قصور ہیں ۔جنگو نے حراست میں لیے جانے والے دیگر دو افراد کی شناخت حبیب اللہ اور غلام رسول کے نام سے کی ہے ۔
ابتدائی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چاروں افراد کے نام سیہون شریف دھماکے کی تحقیقات میں گردش کر رہے تھے جنہیں 17فروری کو حراست میں لیا گیاہے ۔تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے حراست میں لیے گئے افراد کی تاحال شناخت ظاہر کی نہیں کی گئی ہے ۔واضح رہے کہ سیہون شریف دھماکے میں 88افراد شہید جبکہ 200سے زائد زخمی ہوئے تھے ۔دھماکہ عین اس وقت ہوا جب دھمال جاری تھی