ڈاکٹر عاصم کے بعد یپیپلز پارٹی کی حکومت کو سندھ میں ایک اور صدمہ

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 28, 2016 | 13:22 شام

 

 

کراچی(مانیٹرنگ)عدالت عالیہ سندھ نے آئی جی اللہ ڈنو خواجہ کو عہدے پر رہنے کا حکم امتناعی دیدیا، وفاقی و صوبائی حکومت اور اے ڈی خواجہ کو نوٹس جاری کردیئے گئے. کیس کی سماعت 12 جنوری کو ہوگی ۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں آئی جی سندھ کی جبری رخصتی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی. سماعت کے دوران درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ اے ڈی خواجہ اچھی شہرت کے حامل آفیسر ہیں. انہوں نے محکمہ پولیس میں میرٹ پر بھرتیاں کیں، انہیں میرٹ پر کام کرنے

کی وجہ سے ہٹا کر جبری رخصت پر بھیج دیا گیا ہے جبکہ گزشتہ دنوں وزیراعلی سندھ کے مشیر سینیٹر سعید غنی نجی ٹی وی کے ٹاک شو میں کہہ چکے ہیں کہ اے ڈی خواجہ کو ایسے حالات میں واپس نہیں آنا چاہیئے. جس کا مطلب واضح ہے کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ان کے عہدے سے ہٹایا جا رہا ہے۔عدالت عالیہ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے پر رہنے کا حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومت اور اے ڈی خواجہ کو نوٹس جاری کردئیے، کیس کی مزید سماعت 12 جنوری کو ہوگی۔واضح رہے کہ اللہ ڈنو خواجہ گزشتہ 8 ماہ سے سندھ کے انسپکٹر جنرل آف پولیس کے عہدے پر فائز تھے. لیکن اس دوران ان کے چند معاملات پر پیپلز پارٹی کی قیادت سے اختلافات ہوگئے .جس کے بعد انہیں مبینہ طور پر جبری چھٹیوں پر بھجوا دیا دیا گیا جب کہ ان کی جگہ ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر کو آئی جی کی اضافی ذمہ داریاں سونپ دی ہیں.