نواز شریف نے غلط بیانی کی ثابت کرنے کے لئے پی ٹی آئی پرعزم، مگرفیصلہ کہاں سے لینا ہے؟

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 11, 2016 | 18:20 شام


اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کی کمپنیوں کی لمبی فہرست موجود ہے اور ان کا سارا کاروبار مشترکہ ہے۔ نواز شریف نے عدالت میں مے فیئر فلیٹس کی ملکیت کے حوالے سے غلط بیانی کی حالانکہ چوہدری نثار نے کہا تھا کہ 20 سال پہلے سے یہ فلیٹس شریف خاندان کے ہیں اور وہ وہاں جاتے رہے ہیں۔ نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز نے 2002 میں گارڈین کو انٹرویو دیا جس میں کہا کہ ہمارے بچے

باہر پڑھتے ہیں جن کیلئے ہم نے فلیٹس خریدے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ التوفیق بینک کے فیصلے میں بھی یہ کہا گیا ہے کہ حدیبیہ پیپر مل سے تین لوگوں شہباز شریف، میاں شریف اور عباس شریف کے مفادات براہ راست وابستہ ہیں جبکہ حدیبیہ پیپر مل کے بورڈ آف گورنر میں نواز شریف نہیں تھے لیکن ان کی بیوی کلثوم نواز کا نام شامل تھا جس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ بھی اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔ حدیبیہ پیپر مل کے قرضوں کی وصولی کیلئے مے فیئر فلیٹس کو شامل کیا گیا تھا۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ مے فیئر فلیٹس اور شریف خاندان کے دیگر کاروبار کے حوالے سے شواہد موجود ہیں جنہیںعدالت میں پیش کریں گے۔