بڑی خبر آگئی: شہبازشریف اور عمران کے ایک دوسرے پر مقدمات‘ عمل نہ ہوا۔۔۔۔۔ تفصیلات اس خبر میں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 04, 2017 | 10:45 صبح


لاہور (مانیٹرنگ رپورٹ) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور سربراہ تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے ڈھائی ماہ قبل ایک دوسرے کے خلاف مقدمات درج کرانے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم 2017ء میں بھی ایک دوسرے کے خلاف کوئی کیس فائل نہیں کیا گیا۔ عمران کی جانب سے کرپشن میں ملوث ہونے کے الزام کے بعد شہباز شریف نے کہا تھا کہ وہ عمران کے خلاف مقدمہ کرینگے مگر تاحال انہوں نے عمران کو لیگل نوٹس بھجوایا ہے نہ ہائیکورٹ میں انکے خلاف مقدمہ درج کرایا۔ شہباز شریف کے اعلان کے بعد عمران نے ٹوئیٹ میں کہا تھا کہ میری

پریس کانفرنس کے جواب میں شہباز شریف کا جواب تاریخی ہے۔ شریف برادران کا سب سے بڑا جھوٹ ان کا یہ دعویٰ ہے کہ وہ جھوٹ نہیں بولتے۔ عمران نے کہا جہانگیر ترین، علیم خان اپنے خلاف الزامات پر شہباز شریف کے خلاف مقدمات درج کرائیں گے۔ ”دی نیشن“ سے بات چیت کرتے ہوئے پنجاب کے سابق ایڈووکیٹ جنرل مصطفی رمدے نے بتایا انہوں نے شہباز شریف کی جانب سے ڈرافٹ پٹیشن تیار کرلی ہے اور جلد وہ اسے عدالت میں فائل کرینگے۔ انہوں نے عمران کے خلاف لیگل نوٹس بھی بھیجا تھا۔ لیگل نوٹس کے 15 دن کے اندر مقدمہ درج کرانے کے ضابطے کے حوالے سے انہں نے کہا عدالت میں درخواست دائر کرنے کا وقت نہیں بتا سکتا تاہم یہ جلد ہوگا۔ دوسری طرف علیم خان اس معاملے پر گفتگو کیلئے مہیا نہ ہو سکے تاہم تحریک انصاف کی لیگل ٹیم کے رکن ایڈووکیٹ گوہر نواز سندھو نے بتایا انہیں عمران کی جانب سے شہباز شریف کے خلاف ایسے کسی اقدام کا علم نہیں۔ 28 اکتوبر کو شہباز شریف نے نجی حیثیت میں مصطفی رمدے کے ذریعے عمران کو لیگل نوٹس بھجوایا تھا۔ اس نوٹس میں 26 ارب روپے ادا کرنے کا کہا گیا تھا۔ 26 اکتوبر کو شہباز شریف نے پریس کانفرنس میں کہا تھا عمران نے مجھ پر 26 ارب روپے کرپشن کا الزام لگایا ہے میں انکے خلاف ہتک عزت کے مقدمہ میں اتنی ہی رقم کا مطالبہ کرونگا۔ جواب آئے یا نہ آئے میں عدالت سے رجوع کرونگا۔ میرے خلاف الزامات ثابت ہوگئے تو میں اور میرے بچے سیاست چھوڑ دینگے اگر الزامات غلط ہوئے تو قوم فیصلہ کریگی۔