پنجاب پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل کا آئی جی پنجاب بننے کا خدشہ ، سپریم کورٹ سے انوکھی خبر آگئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 28, 2017 | 16:40 شام

اسلام آباد(ویب ڈیسک )سپریم کورٹ میں نیب میں ہونے والی غیر قانونی تقرریوں کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے تعلیم و تجربہ کے مطلوبہ معیارکے برعکس بھرتی ہونے والے9 اعلیٰ افسران کو مراعات سمیت ریٹائرڈ ہونے کی تجویز دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر عدالت نے میرٹ پر اس کیس میں حکم جاری کیا تو وہ افسران ریٹائرمنٹ کے بعد ملنے والی مراعات سے بھی محروم بھی ہو سکتے ہیں جبکہ کیس کی سماعت آج منگل تک ملتوی کردی گئی ہے

۔

پولیس میں آٹ آف ٹرن پروموشن کے مقدمہ میں سامنے آیا ہے کہ بھارت سے کبڈی میچ جیتنے والے ایک ہیڈ کانسٹیبل کو ترقی دے کر اے ایس آئی اور کچھ عرصہ بعد پھر اسی بناء پر ترقی دیکر سب انسپکٹر بنا دیا گیاتھا ،شکر ہے کبڈی کے مزید میچ نہیں ہوئے ورنہ اس اہلکار نے آ ئی جی پنجاب لگ جانا تھا ۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کیا پاکستان با کونسل اس بات کومانے گی کہ بندے کو پہلے جج لگا دیا جائے اور بعد میں میں وہ ایل ایل بی کرتا رہے ؟جس پر درخواست گزار نے عدالتی کارروائی میں مداخلت کی کوشش کی تو جسٹس امیر ہانی مسلم نے انہیں جھاڑ دیا اور سیٹ پر بیٹھنے کو کہا ، انکے وکیل نے کہاکہ ا ن کے موکل نے سروس کے دوران ڈبل ایم اے کیا ہے تو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ انکے پاس اس کے لئے وقت کیسے نکلا ہے ؟جس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ نیب کے پاس اپنے کام کرنے کے علاوہ وقت ہی وقت ہے ! بعد ازاں فاضل عدالت نے کیس کی مزید سماعت آج تک ملتوی کردی۔