کیا قومی ٹیم کے پش اپس پر اعتراض فوج کی وجہ سے کیا گیا تھا؟ انوکھی خبر سامنے آگئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 27, 2016 | 04:26 صبح

اسلام آباد (ویب ڈیسک )قومی کرکٹ ٹیم کے پش اپس لگانے کا معاملہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں پھر زیر بحث آگیا، حکومتی رکن قومی اسمبلی رانا محمد افضل خان نے پش اپس معاملے کو میٹنگ منٹس کا حصہ بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ پش اپس کے معاملے پر وضاحت نہیں کی گئی تو کمیٹی کی بدنامی ہو گی ۔

 پش اپس والے معاملے پر میڈیا نے بہت جھوٹ بولااوریہ تاثر دیا گیا کہ پش اپس پر اعتراض فوج کی وجہ سے کر رہے ہیں۔ گزشتہ روز پاک

ستان اسپورٹس بورڈ اسلام آباد میں عبد القہار خان وادان کی صدارت میں ہونیوالے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیر زادہ ، سیکرٹری آئی پی سی راجہ نادر علی ، پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل اختر نواز گنجیرا سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی رانا محمد افضل نے گزشتہ اجلاس میں پش اپس کے معاملے کو میٹنگ منٹس کا حصہ نہ بنانے پر احتجاج کیا اور کہا کہ بتا یا جائے کہ پش اپس معاملے کو میٹنگ مینٹس کا حصہ کیوں نہیں بنایا گیا،کمیٹی میں زیر بحث چیزوں کو ریکارڈ میں نہ لانا قابل تشویش ہےْ۔رانا افضل نے کہاکہ میڈیا آج یہ ایشو بنائے گا کہ پش اپس والا معاملہ ایجنڈے میں ہے ہی نہیں،پش اپس والے معاملے پر میڈیا نے بہت جھوٹ بولااوریہ تاثر دیا گیا کہ پش اپس پر اعتراض فوج کی وجہ سے کر رہے ہیں۔ رانا محمد افضل کا کہنا تھا کہ پش اپس کے معاملے کو وضاحت نہیں کی گئی تو کمیٹی کی بدنامی ہو گی کیونکہ لائٹ موڈ میں کی گئی بات کا غلط مطلب لیا گیا۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ میں رانا افضل پش اپس والا کے نام سے مشہور ہو گیا ہوں جبکہ عمران خان نے بھی پش اپس لگائے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے موقف اختیار کیا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے پش اپس کے معاملے پر وضاحت دیدی ہے ،کرکٹ پلئیرز نے پش اپس ٹریننگ دینے والوں کو خراج تحسین دینے کیلیے پیش کیا تھا۔ کمیٹی کے چیئرمین عبد القہار خان وادان نے کہاکہ کمیٹی کوشش کرے گی کہ پش اپس کا معاملہ میٹنگ مینٹس میں شامل کیا جائے۔