کرنل قذافی کو میں نے قتل نہیں کیا وہ تو۔۔۔۔ قذافی کے قاتل کا بہت کچھ واضح کر دینے والا بیان سامنے آگیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 06, 2016 | 04:34 صبح

لندن(ویب ڈیسک) موت کے خوف نے صحافی کی راتوں کی نیندیں حرام کردیں،جب لیبیا میں باغیوں نے معمر قذافی کی موت کاجشن منایا تو ان کے سونے کا پانی چڑھی پستول فتح کی علامت کے طورپر سامنے آئی جو کہ تمام مفتوحین کے ہاتھوں میں گھوم رہی تھی۔بین الاقوامی میڈیا نے اس حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ جن جنگجوﺅں نے کرنل قذافی کو پکڑنے کے بعد انہیں ہلاک کیا تھا ، ایک تصویر میں ان سب کے ہاتھوں میں گھومتی سنہرے رنگ کی پستول واضح طورپر دکھائی گئی تھی۔کرنل قذافی کی یہ ذاتی پستول باغیوں کی فتح اور لیبیا میں اقتدار

کی منتقلی کی ایک علامت بن گئی۔پستول کی تلاش میں صحافی گبرئیل آخر کار محمد البیبی نامی جنگجو سے جاملے ،جس کا کہنا تھا کہ اسے یہ پستول ایک جگہ گری ہوئی ملی جہاں قریب ہی کرنل قذافی کو گرفتار کیاگیا تھا۔اس وقت محمد البیبی کے پاس وہ پستول دیکھ کر دیگر باغیوں کو یہ لگا کہ اس نے ہی کرنل قذافی کو ہلاک کیاہے ،وہ اس انقلاب کا حادثاتی ہیرو بن گیا۔البیبی نے بتایاکہ وہ پستول اب بھی اس کے پاس ہے ،یہ ایک نائن ایم ایم براﺅزنگ دستی پستول ہے جس پر سونے سے کام کیاگیاہے اور اس پر پھول کندہ ہیں۔محمد البیبی کے مطابق قذافی کے وفاداروں کی جانب سے اسے قتل کی دھمکیاں ملتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ”مہربانی کرکے دنیا کو بتائیں کہ جس نے قذافی کو مارا وہ میں نہیں تھا”۔