سیاسی جماعتیں جھنگ کے انتخاب میں شکست کا بدلہ الزام تراشی سے لے رہی ہیں:مولانا احمد لدھیانوی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 18, 2016 | 19:10 شام

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اہل سنت والجماعت پاکستان کے سربراہ  اور دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی رہنما مولانا محمد احمد لدھیانوی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں بننے والے کوئٹہ کمیشن کی انکوائری رپورٹ سے کسی اور چیز کی بو آ رہی ہے ،وزیر داخلہ سے دفاع پاکستان کے وفدکی ملاقات کا ’’سانحہ کوئٹہ ‘‘ سے کیا تعلق ہے ؟پیپلز پارٹی ،تحریک انصاف اور ساجد نقوی جھنگ الیکشن میں ہمارے مد مقابل تھے ،اگر انہیں ہمارے وجود پر اعتراض تھا تو انہوں نے جھنگ کے ض

منی انتخاب کا بائیکاٹ کیوں نہیں کیا ؟کوئٹہ کمیشن کو اسلام آباد میں ایک جلسہ ہی نظر کیوں آیا ؟کیا دوسری کالعدم جماعتیں اسلام آباد میں جلسے نہیں کرتیں ،ان کا انکوائری رپورٹ میں کیوں تذکرہ نہیں کیا گیا ؟۔

پاکستانی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ محمد احمد لدھیانوی کا کہنا تھا کہ کوئٹہ کمیشن کی انکوائری رپورٹ سے ہمیں ایک عجیب قسم کی بو محسوس ہو رہی ہے ،سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سانحہ کوئٹہ پر بننے والے کمیشن کی انکوائری رپورٹ میں مجھے سمجھ نہیں آ رہا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے دفاع پاکستان کونسل کے وفد کی ملاقات جس میں میں بھی شامل تھا کا سانحہ کوئٹہ سے کیا تعلق ہے ؟کیا اسلام آباد میں صرف ایک ہی جلسہ ہوا ،تحریک جعفریہ جوکالعدم جماعت ہے کیا وہ اسلام آباد میں عارف حسینی کی برسی پر اگست میں جلسہ کر کے سڑکیں بند نہیں کرتی؟ کیا مجلس وحدت المسلمین جو کالعدم سپاہ محمد کی نئی شکل ہے وہ پورے ملک میں سرعام دھرنے دے کر ملک کے نظام کومفلوج نہیں کرتی ؟ کوئٹہ کمیشن میں صرف ایک جماعت کے ایک جلسے کا ہی ذکر کیوں کیا گیا ہے ؟

انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بھی یہی سوال کیا ہے کہ دفاع پاکستان کونسل کے وفد سے ملاقات کا سانحہ کوئٹہ سے کیا تعلق ہے ؟جس پر ملک کی بعض سیاسی جماعتیں اودھم مچا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری چوہدری نثار سے ملاقات پر واویلا مچانے والی پیپلز پارٹی ،تحریک انصاف اور تحریک جعفریہ جھنگ کے ضمنی انتخاب میں ہمارے مد مقابل الیکشن میں کھڑی ہوئیں اگر انہیں ہمارے وجود پر اعتراض تھا تو انہوں نے جھنگ الیکشن کا بائیکاٹ کیو ں نہیں کیا ؟انہوں نے کہا کہ دراصل جھنگ کی عوام نے ان تینوں جماعتوں کو بری طرح مسترد کیا ہے جس کا غصہ وہ ہم پر بلا جواز تنقید کر کے نکال رہے ہیں۔مولانا محمد احمد لدھیانوی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی جب اقتدار میں تھی تو کالعدم جماعت صدر آصف زرداری سے ایوان صدر میں اکثر ملاقات کرتی تھی لیکن اس وقت تو کسی نے اس پر بات نہیں کی ،اہل سنت والجماعت ایک امن پسند اور ملکی آئین پر یقین رکھنے والی جماعت ہے ،ہم نے ہمیشہ ملک میں امن کی بات کی ہے اور دہشت گردی چاہے کسی شکل میں بھی ہو اس کی شدید مذمت کی ہے ،ہم ملک میں امن کے لئے غیر مشروط طور پر ہر کسی کے ساتھ چلنے کے لئے تیار ہیں لیکن ایک مخصوص ایجنڈے کی تکمیل کے لئے ایک ایسی جماعت جس کے لاکھوں کارکن پورے ملک میں موجود ہیں پر بلا جواز الزام تراشی کسی طور پر بھی درست نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں میری اور میری جماعت کی کردار کشی کرنے اور من گھڑت الزامات عائد کرنے کی بجائے اپنی کارکردگی بہتر کریں اور ملک و قوم کی بہتری کے لئے جدوجہد کریں کیونکہ الزام تراشی سے نہ ملک کو پہلے فائدہ ہوا ہے اور نہ ہی آئندہ ہو گا۔مولانا محمد احمد لدھیانوی کا کہنا تھا کہ جھنگ کے ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے امیدواروں کی ضمانتیں ضبط ہونا ان کی قیادت کے لئے لمحہ فکریہ ہے ،اگر انہوں نے اپنی روش اور الزام تراشی کی گھٹیا سیاست ترک نہ کی تو اس کا خمیازہ انہیں 2018ء کے عام انتخابات میں بھگتنا پڑے گا ۔