سیکورٹی خدشات : سابق آرمی چیف راحیل شریف کے گھر والوں کی حفاظت کے لیے کس طرح کے خصوصی اقدامات کیے جاتے تھے کہ خود انہیں بھی معلوم نہ ہوتا تھا؟ تفصیلات اس خبر میں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 11, 2017 | 09:40 صبح

لاہور(شیر سلطان ملک)  پاکستان کے سابق آرمی چیف  راحیل شریف  کی بہن خالدہ ریاست  ہفت روزہ فیملی میگزین کو دیے گئے انٹرویو میں کھتی ہیں ۔

آرمی چیف کی سیکورٹی تاحیات ہوتی ہے  دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے باعث  راحیل شریف کے اہل خانہ کی  سیکورٹی کے  لیے انہیں  بھی سیکورٹی فراہم کی گئی تھی ۔ راحیل شریف کا قیام آرمی ہاؤس را

ولپنڈی میں تھا  وہاں جاتے ہوئے ہماری سیکورٹی اور پروٹو کول گھر سے ہی شروع ہو جاتا تھا ہمارا سامان ہم سے پہلے ائیرپورٹ پر پہنچ جاتا تھا ہم سیدھا جہاز میں چلے جاتے ۔ یا پھر اسلام آباد پہنچ  کر ائیرپورٹ کے ایک مخصوص راستے  سے ہو کر باہر موجود گاڑیوں میں بیٹھ جاتے ۔ ایک خاص اعلان کے ساتھ گیٹ کھلتے جاتے تھے ۔ آرمی ہاؤس  میں انتہائی سیکورٹی کے باعث راحیل کی ریٹائرمنٹ سے پہلے آخری بار راولپنڈی جا کر ہم فرنٹئیر فورس کے میس میں  جا کر ٹہرے ۔ ایک بار میں اپنے شوہر کے ساتھ صدر کی طرف   جا رہی تھی  مجھے ایسا لگا کہ کوئی گاڑی ہمارا پیچھا کر رہی ہے   بعد میں پتہ چلا کہ وہ سیکورٹی والوں کی گاڑی تھی  اسی طرح  میری چھوٹی بہن   جو لاہور میں رہتی ہے  ایک دن وہ صبح معمول کے مطابق  واک کر رہی تھی ۔ اچانک اسے لگا کہ تین چار مرد  اسکے آس پاس چل رہے ہیں اور جاگنگ کر رہے ہیں  اس نے جب ان سے پوچھا تو انہوں نے مسکراتے  ہوئے بتایا کہ بی بی  جی ہم سیکورٹی والے ہیں ۔