لاہور ائرپورٹ پر قیمتی سامان کی وجہ سے قتل ہونیوالی سکھ لڑکی کے کیس میں بڑی پیش رفت ہو گئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 16, 2017 | 07:46 صبح

لاہور(ویب ڈیسک)ایڈیشنل سیشن جج شہباز حسین نے کینڈین خاتون راجوندرکور کے اغوا ء اور قتل کیس میں انسپکٹر سی آئی اے سجادطارق کی جانب سے مہلت مانگنے پرانہیں22فروری کے لئے بیان قلمبند کرانے کا حکم دیا ہے ،واضح رہے کہ مقدمہ کا ایک ہندو ملزم تاحال گزشتہ 4سال سے اشتہاری ہے ۔

عدالت میں تھانہ سرور روڈ پولیس نے کینڈین خاتون راجوندرکور کو لاہور ائرپورٹ سے اغوا ء کرکے قتل کرنے کے کیس میں ملوث ملزم حافظ شہزاد اور کرشنا راؤ کے کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے استغاث

ہ کے گواہ انسپکٹر سی آئی اے سجاد طارق کو طلب کیا تھا۔عدالت میں انسپکٹر نے بیان قلمبند کرانے کے لئے مہلت طلب کی جس پر عدالت نے سماعت آئندہ پیشی تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ 4سال قبل درج ہونے والے مقدمے کی سماعت اس وقت آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، عدالت میں کیس کا ایک ملزم حافظ شہزاد گرفتار جبکہ دوسرا ملزم کرشناراؤ ابھی تک مفرور ہے۔استغاثہ کے مطابق ملزمان پرالزام ہے کہ انہوں نے راجوندرکور کو خط لکھ کر پاکستان بلایا ،بعد میں اس کا سامان دیکھ کر ان میں لالچ پیدا ہوگیا،انہوں نے اسے اغوا ء کیا اورسامان لوٹ کر اسے قتل کر کے نعش نہر میں پھینک دی تھی ،بیٹی کے قتل کیس میں مقتولہ کے والد سکندرسنگھ بھی کینڈا سے آ کر اپنا بیان قلمبند کراچکا ہے