’جن ‘‘نے میرا ریپ کیا اور حاملہ کر دیا ، بھارت میں نوجوان لڑکی نے پولیس کو ایسا بیان دیا کہ پولیس والے چکرا کے رہ گئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 12, 2017 | 19:39 شام

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک )خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات اورملزمان کو سزاﺅں کی خبریں تو آپ نے بھی سنی ہونگی مگر بھارتی  ریاست مدھیا پردیش کے شہر بھوپال میں لڑکی نے ایک ”جن “ پر ریپ کرنے کا الزام لگا دیا ۔دی ٹائمز آف انڈیا کے مطابق مدھیا پردیش کےضلع ستنا کی رہائشی 22سالہ نوجوان لڑکی نے حیران کن طور پر دعویٰ کر دیا ہے کہ اسے ایک جن نے زیادتی کا نشانہ بنایا اور حاملہ کر دیا تاہم بعد میں پولیس تفتیش کے دوران اس نے اپنے ابتدائی بیان سے توجہ ہتانے کیلئے الزام ایک معلم پر عائد

کر دیامگر یہ بات بھی اس وقت غلط ثابت ہو گئی جب میڈیکل رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ ٹیچر تو مباشرت کرنے کے قابل ہی نہیں ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خاتون کی درخواست پر ملزم ٹیچر کو گرفتار کر کے 2بار میڈیکل ٹیسٹ کرائے گئے مگر ان میں پتہ چلا کہ وہ تو نامرد ہے تاہم اب خاتون کے اس معاملے کو13فروری کے روز عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا ۔لڑکی کو گورنمنٹ ہسپتال میں داخل کیا گیا جہاں اسے اپنے بچے کے والد کا نام لکھنے کیلئے فارم دیا گیاتاہم اس نے اپنے بچے کے باپ کے نام والے کالم میں اپنے ہی والد کا نام درج کر دیاجس پر ہسپتال انتظامیہ کو شک گزرا تو انہوں نے پولیس کو آگاہ کر دیا جس پر اس سے تفتیش کی گئی تو لڑکی نے موقف اپنایا کہ ایک جن اس کے پاس آتا تھا اور وہ جن کو تجویز کرتی تھی کہ کیا پہنے تاہم بعد میں اسی جن نے ”مجھے ریپ کیا اور حاملہ کر دیا “۔پولیس کا کہنا ہے کہ بچے کی پیدائش کے بعد جب لڑکی کو ستنا میں اس کے گھر لایا گیا تو اس نے بیان تبدیل کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ اسے سابق ٹیچر نے ریپ کیا تھا جس پر مبینہ ملزم کو گرفتار کر کے اسی روز طبی معائنے کیلئے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں کی رپورٹ نے اس کی مردانگی پر سوالات اٹھاتے ہوئے تحصیل ہسپتال میں سپیشلٹ ڈاکٹروں پر مشتمل میڈیکل بورڈ سے ایک بار پھر معائنہ کرانے کی تجویز دی ۔دوسری رپورٹ سے بھی یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ لڑکی کو اس کے استاد نے ریپ نہیں کیا تاہم ایساکرنے والا کون ہے اس کا جواب بھی تاحال تلاش نہیں کیا جا سکا تاہم ملزم تاحال جیل میں ہے اور عدالت کے سامنے پیر کے روز حقائق رکھے جائیں گے ۔اور اس بات کے بارے میں جنتی بھی معلومات ہیں وہ پیش کی جائیں گئی۔