پاکستانی ’ڈاکٹر‘ نے بے شرمی کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے، خواتین کو اپنے جال میں پھنسانے کیلئے ایسا شیطانی طریقہ اپنا ڈالا کہ کوئی انسانی دماغ شائد سوچ بھی نہ سکے جان کر آپ کو بھی غصہ آ جائے گا۔

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مئی 04, 2017 | 21:08 شام

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں ایک پاکستانی نژاد نوجوان نے ضرورت رشتہ کی ویب سائٹ کا انتہائی شرمناک استعمال کرتے ہوئے کئی مسلمان لڑکیوں کی زندگیاں برباد کر ڈالی ہیں۔ برطانوی اخبار دی مرر کی رپورٹ کے مطابق 38سالہ فرحان مرزا نامی یہ شخص درحقیقت ٹیکسی ڈرائیور تھا لیکن خود کو ڈاکٹر ظاہر کرکے ویب سائٹ پر شادی کی خواہش مند لڑکیوں کو اپنے جال میں پھانستاتھا ۔ اس نے خواتین کو اپنے ڈاکٹر ہونے کا یقین دلانے کے لیے اپنے گھر میں ڈاکٹروں کے مخصوص ملبوسات رکھے ہوئے تھے اور گاڑی میں ہمیشہ ایک سٹیتھوسکوپ ب

ھی رکھتا تھا۔ ملزم ساﺅتھ ویلز کے شہر ابرٹیلری میں اپنے والدہ کے ساتھ رہائش پذیر تھا۔رپورٹ کے مطابق ملزم خواتین کو پھانس کر ان سے جنسی تعلق استوار کرتا اور خفیہ طور پر اس عمل کی ویڈیوبنا لیتا، جس کے بل پر وہ بعدازاں خواتین کو بلیک میل کرکے ان سے رقم ہتھیاتاتھا۔ وہ انہیں ویڈیو انٹرنیٹ پر پوسٹ کرنے اور ان کے دوستوں اور ساتھی ورکرزکو دینے کی دھمکی دیتا جس پر لڑکیاں اور ان کے گھر والے اسے رقم دینے پر مجبور ہو جاتے۔ اس نے اپنے اس مکروہ دھندے کے لیے لڑکیوں کو پھنسایا۔ رپورٹ کے مطابق اس کا شکار ہونے والی تیسری لڑکی اعلیٰ تعلیم یافتہ اور بہت اچھے عہدے پر تھی۔ اس نے پولیس کو اس کی رپورٹ کر دی۔ جب پولیس نے تفتیش کی تو دیگر دو لڑکیوں کا بھی انکشاف ہوا جنہیں یہ برباد کر چکا تھا۔ اس لڑکی کا کہنا تھا کہ ”اس شخص نے مجھے بتایا تھا کہ وہ ڈاکٹر ہے، اس کا ایک بھائی ہیتھروایئرپورٹ پر سکیورٹی کا سربراہ اور اس کا باپ پاکستان میں ایک یوٹیلٹی کمپنی کا ڈائریکٹر ہے۔ یہ سب جھوٹ تھا۔“لڑکی نے تفتیش کاروں کو مزید بتایا کہ ”ایک روز میں نے اس کے کمپیوٹر تک رسائی حاصل کر لی اور یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ اس میں سینکڑوں فحش فلمیں موجود تھیں۔ ان فلموں میں کوئی اور نہیں بلکہ وہ خود کئی لڑکیوں کے ساتھ جنسی عمل میں مشغول ہوتا۔ یہاں کئی میری ویڈیوز بھی موجود تھیں۔ تب مجھے احساس ہوا کہ اس نے کمرے میں خفیہ کیمرے نصب کر رکھے تھے۔“ملزم کے خلاف بلیک میلنگ، خواتین کی فحش فلمیں بنانے، ان پر جنسی حملہ کرنے اور دھوکہ دہی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کر کے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اسے ساڑھے 8سال قیدکی سزا اور لڑکیوں سے ہتھیائی گئی رقم واپس کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔