نوجوان لڑکیوں کے ساتھ گینگ ریپ. دنیا میں کہرام برپاہوگیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 20, 2017 | 19:17 شام

موگادیشو (مانیٹرنگ ڈیسک)افریقی ملک صومالیہ کا شمار دنیا کے پسماندہ ترین ممالک میں ہوتا ہے جہاں پرتشددجرائم روز کا معمول ہیں، مگر حال ہی میں اس ملک میں ہونے والے ایک ایسے بھیانک جرم کی ویڈیو فیس بک پر پوسٹ کر دی گئی کہ جسے دیکھ کر دنیا کانپ اٹھی ہے۔ اخبار دی انڈپینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق یہ ویڈیو ایک 16 سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے لرزہ خیز مناظر پر مشتمل ہے، جسے فیس بک کے ساتھ متعدد دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹوں پر بھی پوسٹ کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق چھ نوجوانوں نے دو نوعمر لڑکیوں ک

و اغوا کیااور گاڑی میں ڈال کر ایتھوپیا کی سرحد کے قریب گوڈولوب شہر کے نواح میں ایک ویران علاقے میں لے گئے۔ درندہ صفت نوجوانوں نے دونوں لڑکیوں کو تشدد اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ انٹرنیٹ پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں ان میں سے ایک لڑکی پر رونگٹے کھڑے کردینے والے جنسی و جسمانی تشدد کے مناظر دکھائی دیتے ہیں۔ وحشی نوجوانوں نے نہ صرف باری باری اس کی عصمت دری کی بلکہ اسے بدترین جسمانی تشدد کا نشانہ بھی بنایا، اور حتیٰ کہ اس کے جسم میں خنجر بھی گھونپ دیا۔یہ ویڈیو سامنے آتے ہی پورے صومالیہ میں ہنگامہ برپاہوگیا اور لوگ مجرموں کی گرفتاری کے لئے احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پانچ ملزمان کو گرفتار کرلیاگیا ہے جبکہ چھٹا مفرور ہے اور اس کی تلاش جاری ہے۔ دوسری جانب ایک مقامی این جی او نے ظلم کا نشانہ بننے والی لڑکی کی مدد کے لئے ویب سائٹ گو فنڈ می پر چندہ جمع کرنے کی مہم شروع کی تو لوگوں نے دل کھول کر اس میں حصہ لیا اور دیکھتے ہی دیکھتے لاکھوں روپے جمع کرلئے۔ این جی او کی جانب سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ انٹرنیٹ پر ویڈیو پوسٹ ہونے کے بعد مظلوم لڑکی کی شناخت عام ہوچکی ہے اور اس کے خاندان والے شہر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ دیگر پسماندہ ممالک کی طرح صومالیہ میں بھی جنسی جرائم کا نشانہ بننے والی خواتین کو معاشرے میں شرمندگی اور بدسلوکی کے رویے کا سامنا کرنا پڑتاہے، اور یہی وجہ تھی کہ اس لڑکی کے خاندان کو اپنا شہر چھوڑنا پڑگیا۔ این جی او کی اپیل میں کہا گیا کہ مظلوم لڑکی اور اس کے گھر والوں کو کسی اور جگہ جاکر نئی زندگی کا آغاز کرنے کے لئے مالی مدد کی ضرورت ہے۔ اس اپیل کے سامنے آتے ہی محض ایک دن کے دوران ویب سائٹ گو فنڈ می پر 7ہزا ر پاﺅنڈ ( تقریباً 11 لاکھ پاکستانی روپے) کا چندہ جمع ہوگیا۔ امدادی مہم شروع کرنے والی تنظیم نے امید کا اظہار کیا ہے کہ جلد ہی 10ہزارپاﺅنڈ (تقریباً 15 لاکھ پاکستانی روپے) کا ہدف بھی حاصل کرلیا جائے گا۔