انٹرنیٹ کی دوستی۔۔۔۔۔مسلسل پندرہ گھنٹے تک جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی خاتون کا ایسا واقعہ جیسے جان کر آپ کے اوسان بھی خطا ہو جائیں گے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 08, 2017 | 21:58 شام

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک)سوشل میڈیا کے زریعے اجنبیوں سے راہ و رسم بڑھانا آج کل یوں عام ہو رہا ہے گویا یہی میل جول کا درست طریقہ ہو، لیکن اگر ہم آنکھیں کھول کر دیکھیں تو ارد گرد ایسی بے شمار مثالیں مل جاتی ہیں جو انٹرنیٹ کی دوستیوں اور ان کے خوفناک نتائج کی عبرتناک داستانیں کہلا سکتی ہیں۔ امریکی خاتون مرینا ایڈمز کے ساتھ پیش آنے والا بھیانک واقعہ بھی ایک ایسی ہی مثال ہے۔جس کو جان کر آپ بھی کسی غیر مرد کو ملنے سے پہلے سوچو گے، میٹرو کی رپورٹ کے مطابق 44 سالہ مرینا کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کے زری

عے ان کی ملاقات 39 سالہ شخص الیگزینڈر وولی نیٹس سے ہوئی، جس نے انہیں 15 گھنٹے تک قید میں رکھا اور دستی بم سے ہلاک کرنے کی دھمکی دے کر متعدد بار عصمت دری کی۔ جب ان کی عصمت دری کی گئی تو وہ پانچ ماہ کی حاملہ بھی تھیں۔ ویسٹ سسیکس کے علاقے سے تعلق رکھنے والی مرینا ہیئر ڈریسر کے طور پر کام کرتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہر وقت ان کے ذہن پر خوف مسلط رہتا ہے کہ الیگزینڈر دوبارہ آئے گا اور ان پر حملہ کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ”انٹرنیٹ ایک کھلے دروازے کی طرح ہے جس میں داخل ہونے کے بعد آپ اپنی زندگی کا ساتھی پاسکتے ہیں یا دوسری صورت میں آپ کو کوئی ایسا بھی مل سکتا ہے جو مجھے ملا۔ آپ کو پتہ نہیں ہوتا کہ اس دروازے کے پار کون ہے۔“مرینا کی الیگزینڈر سے ملاقات ایک سوشل میڈیا ویب سائٹ کے ذریعے ہوئی اور پھر ایک شام وہ اس سے ملنے پہنچ گئی۔ جب اسے معلوم ہوا کہ الیگزینڈر برطانیہ میں غیر قانونی طور پر مقیم تھا تو اس سے جان چھڑوانے کی کوشش کرنے لگی، مگر وہی الیگزینڈر جو انٹرنیٹ پر اس سے اظہار محبت کرتا نہیں تھکتا تھا اب اس کی جان کا دشمن ہوگیااور دھمکیاں دینے لگا۔ الیگزینڈر سے جان چھڑوانے کے لئے مرینا نے اسے بتایا کہ وہ کسی اور شخص سے شادی کرنا چاہتی تھی، لیکن یہ چال الٹی پڑگئی اور وہ انتہائی مشتعل ہو گیا۔ میرینا کا کہنا تھا کہ ”اس کے ہاتھ میں ایک دستی بم تھا جسے وہ میرے سر کے قریب رکھ کر میرے اردگرد چکر کاٹ رہا تھا۔ وہ مجھے کمرے میں لے گیا اور کہنے لگا کہ مزاحمت کی صورت میں وہ بم چلا کر دونوں کو ہلاک کردے گا۔ پھر اس نے میری عصمت دری شروع کردی اور اس دوران بھی بم اس کے ہاتھ میں ہی تھا۔ صبح ہونے تک وہ مجھے درندگی کا نشانہ بناتا رہا۔“ مرینا کا کہنا تھا کہ الیگزینڈر بعد میں بھی اسے بلیک میل کرتا رہا اور دوبارہ اس کی عزت پامال کرنا چاہتا تھا مگر خوش قسمتی سے پولیس نے اسے ایک جگہ نقب زنی کرتے ہوئے گرفتار کرلیا۔ اس پر نقب زنی کے علاوہ مرینا کے ساتھ زیادتی کا مقدمہ بھی چلایا گیا اور بالآخر اسے چھ سال قید کی سزا سنادی گئی۔ا