عمران خان کی ’پھٹیچر‘ گفتگو کیسے منظر عام پر آئی۔۔۔۔ جان کر آپ بھی حیران ہوں گے۔
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سوشل میڈیا پر ایک لفظ ’پھٹیچر‘ کی وجہ سے ہنگامہ برپا کرنیوالی ویڈیو سامنے لانیوالی خاتون بھی منظرعام پر آگئی ہے اور ایک مرتبہ پھر عمران خان سے ملاقات کیلئے بنی گالہ جاپہنچیں ، ملاقات کے بعد کی تصویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
عمران خان کی متنازعہ ویڈیو اینکر پرسن اور صحافی ’عفت حسن رضوی ‘ سامنے لائی تھیں اور تنقید کے بعد اُنہوں نے واضح کیا کہ ’ عمران خان کے سامنے بیس رپورٹر بیٹھے تھے، دس نے اپنے موبائل فون کے کیمرے کھولے ہوئے تھے، سوال وجواب ہو رہے تھے۔ عمران خان یا ان کے اطراف بیٹھے ترجمانوں نے ایک بار بھی کسی کو نہیں روکا کہ یہ آف دی ریکارڈ گفتگو ہے ریکارڈنگ نہ کی جائے،لوگوں نے مجھے ملعون تک کہہ دیا، ہم الیکٹرانک میڈیا والوں یہ مجبوری ہے کہ خبر کے ساتھ ساتھ ویڈیو کلپ بھی ہونا چاہیے، اخبار والوں کے لئے آسانی تھی کہ بس لکھ رہے تھے۔ دس رپورٹروں نے عمران خان کی گفتگو کے مختلف حصوں کی ویڈیو بنائی اور اپنے دفاتر کو بھیج دی‘۔
اُنہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ ناقدین اب ہنگامہ برپاہونے کے بعد مختلف باتیں کررہے ہیں لیکن مختلف اداروں کے رپورٹرز نے اپنے نام کیساتھ خبریں فائل کیں ۔اسی طرح عفت حسین رضوی کے دفاع میں خاتون صحافی نوشین یوسف بھی میدان میں آگئیں اور کہاکہ ’نہ تو وہ ملاقات آف ریکارڈ تھی اور نہ ہی کوئی لیڈر اجنبی رپورٹرز سے دل کے راز شیئرکرتا ہے ، مجھے عفت پر فخر ہے ، تنقید کرنیوالے رپورٹرز سے شاید خبرمس ہونے پر ان کے اداروں نے بھی پوچھ گچھ کی ہوگی جس کا سارا غصہ عفت پر نکال رہے ہیں‘۔ جبکہ ایک صحافی ہونے کے ناطے انہوں نے اپنا کام باخوبی انجام دیا ہے ۔۔۔۔