پھر نہ کہنا بتایا نہیں تھا : سکولوں کالجوں اور دیگر عوامی مقامات پر خواتین سے چھیڑ چھاڑ کے سد باب کے لیے رومیو سکواڈ تشکیل دے دیا گیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 24, 2017 | 08:49 صبح

نئی دہلی(ویب ڈیسک) انڈین ریاست اتر پردیش میں آدتیہ ناتھ کی قیادت میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے اپنے منشور پر عمل شروع کر دیا ہے۔ منشور میں بی جے پی نے خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ روکنے کے لیے رومیو سکواڈ بنانے کا وعدہ کیا تھا۔

پولیس کی ذمہ داریوں میں اب نیا کام رومیو یعنی عاشقوں کو پکڑنے کا کام بھی شامل ہو گیا ہے۔ حکام نے ضلع کے ہر تھانے میں 'اینٹی رومیو سكواڈ 'بنانے کا حکم دیا ہے۔

وزیر اع

ظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقے وارانسی کے چیت گنج تھانے کے تحت آنے والے آریہ گرلز کالج میں پولیس نے کالج کے باہر آوارہ گردی کرنے والے منچلوں کو پکڑنے کی مہم چلائی ہے۔ابھی تک کوئی 'عاشق' تو ہاتھ نہیں آیا، لیکن اس سے وہاں افراتفری ضرور پھیل گئی۔چیت گنج علاقے کے رہائشی انوراگ آریہ نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ مہم پارک، بھیڑ بھاڑ والی جگہوں اور لڑکیوں کے سکولوں اور کالجوں کے باہر چلائی جا رہی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ابھی تک اس کی کوئی گائیڈ لائن نہیں آئی ہے لیکن اب تھانے کی سطح پر 'اینٹی رومیو سكواڈ ' بنا دیے گئے ہیں۔آریہ گرلز کالج کی ایشوریہ کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدامات شروع تو ہوتے ہیں لیکن انھیں عمل میں بھی لایا جائے۔ایک اور طالبہ نینسی ورما نے بتایا کہ پچھلی حکومت نے خواتین کی مدد کے لیے 1090 نمبر ڈائل کرنے کی سہولت شروع کی تھی، لیکن آگہی کی کمی اور لڑکیوں کے ان کے والدین کی جانب سے موبائل کے استعمال کی اجازت نہ ہونے پر یہ کارگر نہیں ہو پایا۔ایک اور طالبہ پریرنا شریواستو نے بتایا کہ حکومت کا یہ قدم اچھا تو ہے لیکن اسے صحیح طریقے سے عمل میں لایا جانا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں آگہی بھی کافی ضروری ہے۔ورشا سنگھ کا کہنا تھا کہ چھیڑ چھاڑ کے سبب روزمرہ کی زندگی میں سڑک پر چلنے سے لے کر آٹوركشا اور بسوں میں بیٹھنا تک مشکل ہو چکا ہے، ایسے میں یہ ایک اچھا قدم ہے۔