شمالی کوریا کا آمر انگوری شراب میں ڈوب گیا،طیش میں آکر میزائل داغنے کا حکم دے ڈالتا ہے،چلنے پھرنے سےقاصر

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 28, 2016 | 07:00 صبح

لندن (مانیٹرنگ)

" شمالی کوریا کا آمر محض نیوکلیئر بموں اور بیلسٹک میزائلوں کا ہی متوالا نہیں بلکہ وہ اس انگوری شراب کا بھی بے پناہ حد تک شوقین ہے جو فرانس کے جنوب مغربی معروف علاقے Bordeaux میں دستیاب ہوتی ہے اور رات کے کھانے پر یہ آمر مذکورہ شراب کی 10 بوتلیں پی جاتا ہے"۔ اس بات کا انکشاف ماضی میں 1982 سے "کم جونگ اُن" اور اس کے گھرانے کے لیے خدمات انجام دینے والے طباخ نے کیا۔

حکمرانی کے ساتھ ساتھ " کم جونگ اُن" کو اپنے والد

سے انگوری شراب کا شوق بھی وراثت میں ملا ہے۔ گوگل پر اس کے والد " کم جونگ ال" کے بارے میں یہ خبر ملتی ہے کہ سال 2000ء میں جنوبی کوریا کے صدر کم ڈائی جونگ کے ساتھ سربراہ ملاقات کے دوران ایک ہی نشست میں انہوں نے مذکورہ شراب کے 10 گلاس یعنی تقریبا دو بڑی بوتلیں پی ڈالیں۔

شمالی کوریا کے آمر خاندان کے لیے جاپان کے دو مشہور پکوان تیار کرنے والے جاپانی طباخ Kenji Fujimoto کے مطابق کم جونگ اُن نے ایک مرتبہ رات کے کھانے پر فرانس کی بہترین اور انتہائی مہنگی شراب کی 10 بوتلیں پی ڈالیں۔

مذکورہ طباخ کا کہنا ہے کہ جولائی میں جونگ اُن کا وزن 131 کلو گرام تک پہنچ گیا تھا۔ اس حد سے زیادہ وزن اور موٹاپے کے باعث شمالی کوریا کا آمر ذیابیطس میں مبتلا ہو گیا۔

جب بھی طیش میں آئے میزائل داغنے کا حکم دے ڈالتا ہے

جونگ اُن کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ دو برس سے ایسے مرض میں مبتلا ہے جس کے سبب وہ اتنا فاصلہ بھی چل کر طے نہیں کر سکتا جتنا فاصلہ اس کی عمر کا 32 سال کا کوئی بھی شخص بآسانی طے کر سکتا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ جونگ اُن کا فرانس کی خالص کشیدہ کی ہوئی انگوری شراب کو ہر وقت اپنے ساتھ رکھنا ہے۔

فوجی موتو نے شمالی کوریا کے سابق آمر کے بارے میں ایک کتاب بھی تحریر کی ہے جب کہ موجودہ آمر "کم جونگ اُن" کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ "جونگ اُن جب بھی کسی معاملے پر غصے میں آتا ہے تو وہ ایک بیلسٹک میزائل داغ دیتا ہے"۔

فوجی موتو نے اپنی کتاب "میں کم جونگ ال کا طباخ تھا" میں ذکر کیا ہے کہ سابق آمر کا بیٹا یعنی موجودہ حکمران کم جونگ اُن جاپانی پکوان "سوشی" کے سامنے خود پر قابو نہیں رکھ سکتا اور وہ اس پکوان کا دیوانگی کی حد تک عاشق ہے۔ مذکورہ طباخ نے فوجی موتو کا نام بطور مستعار استعمال کیا ہے کیوں کہ وہ شمالی کوریا کے آمر حکمراں سے خوف رکھتا ہے۔ اسی لیے پوسٹ کی جانے والی وڈیو میں فوجی موتو کو اپنی آنکھوں پر سیاہ چشمہ لگائے دیکھا جا سکتا ہے