گوجرہ حادثہ میں میرا یا میری وزارت اور محکمے کا ذرا بھی قصور نہیں بلکہ اصل بات تو یہ ہے کہ ۔۔۔۔۔ سعد رفیق کا ایک اور متنازعہ بیان سامنے آگیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 23, 2017 | 04:12 صبح

لاہور(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ گوجرہ حادثہ بدقسمت گاڑی والوں نے جلدی میں ریلوے پھاٹک پار کرنے کی کوشش کی ، گذشتہ 3 سالوں میں بغیر پھاٹک پر حادثات میں 80 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں ، ملک بھر میں 2 ہزار 4 سو 70 بغیر گارڈ کے ریلوے پھاٹک ہیں ، لیول کراسنگز پر گیٹ لگوانا صوبائی حکومتوں کی ذمے داری ہے ، سانحہ شیخوپورہ کے بعد ابھی تک کوئی لیول کراسنگ منظور نہیں کیا گیا ، پیپلزپارٹی کے دور میں

صرف 7 لیول کراسنگ پر گارڈ تعینات کئے گئے۔

گوجرہ میں بغٖیر پھاٹک کے ہونےوالے حادثے کے تناظر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ گوجرہ میں ہونے والے حادثے کے ابتدائی شواہد کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ بدقسمت گاڑی والوں نے جلدی میں ریلوے پھاٹک پار کرنے کی کوشش کی جبکہ ان کو گاڑی آتے ہوئے نظر آرہی تھی ، سانحہ شیخوپورہ کے بعد سیاسی دباؤ کے باوجود کوئی لیول کراسنگ منظور نہیں کیا ، آج تک جتنے بھی حادثے ہوئے سسٹم میں خرابی نہیں ملی ۔ اب تک کے ریلوےحادثات میں انسانی غلطیاں سامنے آئی ہیں ۔وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ لیول کراسنگز پر گیٹ لگواناصوبائی حکومتوں کی ذمے داری ہے ، لیول کراسنگز پر گیٹ عملے کے ابتدائی اخراجات کی ذمے داری صوبائی حکومتوں کی ہے، ریلوے پھاٹکوں پر گارڈ لگانے کیلیے صرف پنجاب حکومت نے تعاون کیا، ریلوےپھاٹکوںٕ پرحادثات کی روک تھام کیلیے مراد علی شاہ نے10 کروڑ دیے۔ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے دور میں صرف 7لیول کراسنگز پر گارڈ تعینات ہوئے ، ہمارے دور میں 80لیول کراسنگز پر گارڈ تعینات کیے جا چکے ہیں ، پاکستان میں ریلوے پھاٹکوں پر گارڈ لگانے کے اخراجات 25ارب روپے آئیں گے۔خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ 3سال میں بغیر پھاٹک پر حادثات میں 80افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، 2ہزار470 بغیر گارڈ کے ریلوے پھاٹک ہیں ،  سانحہ شیخوپورہ کے بعد ابھی تک کوئی لیول کراسنگ منظور نہیں کیا، لیول کراسنگ ختم کرنے کےلیے انڈر پاسز بنانے پڑیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریلوے انجنوں میں جی پی ایس ٹریکر سسٹم لگانے کیلیے پیشرفت کر رہے ہیں، آج تک ریلوے کراسنگز پر گیٹ لگانے کی اسکیم نہیں بنائی گئی