خواتین کیسے لڑکے پسند کرتی ہیں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 13, 2017 | 18:58 شام

 

سڈنی (شفق ڈیسک) صنف نازک کی توجہ حاصل کرنا کوئی آسان کام نہیں۔ اچھی صورت اور خاندانی حیثیت کے باوجود اکثر مردوں کے خوابوں کی راہ میں تعلیم کی شرط رکاوٹ بن جاتی ہے اور آج کل تو جسے دیکھو ایم اے کئے پھرتا ہے۔ ایسی صورت میں تعلیمی قابلیت کیساتھ خواتین کو متاثر کرنا آسان نہیں، سوائے اس ایک قسم کے جو اس شرط میں رعایت دینے کو تیار بیٹھی ہوتی ہیں۔ رپورٹ کبمطابق آسٹریلیا کی کوئنز لینڈ یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ نوجوانی میں خواتین اس بات پر کوئی کمپرو مائز

نہیں کرتیں کہ ان کا شریک حیات ذہین اور اعلیٰ تعلیم یافتہ ہو لیکن عمر بڑھنے کے ساتھ ان کی یہ خواہش کمزور پڑتی چلی جاتی ہے۔ اس تحقیق کے دوران 18 سے 80 سال عمر کے 41 ہزار سے زائد افراد کی رومانوی رویے کا مطالعہ کیا گیا، جس کی بنیاد پر ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوانی میں شریک سفر ڈھونڈنے والی خواتین عمر، دلکشی، کلچر اور تعلیم جیسی ہر بات پر نظر رکھتی ہیں کیونکہ یہ انسان کے نفسیاتی ہی نہیں بلکہ معاشی فیصلوں میں سے بھی زندگی کا بڑا فیصلہ ہوتا ہے۔ نوجوانی میں ممکنہ شریک حیات کے اوصاف میں سے تعلیم اہم ترین سمجھا جاتا ہے کیونکہ اعلیٰ تعلیم کا مطلب بہتر ملازمت اور محفوظ معاشی مستقبل ہوتا ہے، البتہ جیسے جیسے خواتین کی عمر بڑھتی جاتی ہے وہ کم تعلیم یافتہ مردوں کی جانب بھی مائل ہونے لگتی ہیں۔ تحقیق کی سربراہی کرنے والے محقق سٹیفن وائٹ کا کہنا تھا کہ خواتین کے رومانوی رویے میں جدید ٹیکنالوجی اور خصوصاً انٹرنیٹ نے کئی تبدیلیاں پیدا کر دی ہیں۔ آج کے دور میں انٹرنیٹ کے ذریعے رومانوی شریک سفر تلاش کرنیوالی خواتین کو ممکنہ ساتھیوں کی بڑی تعداد دستیاب ہوتی ہے، جنکی تعلیم کے علاوہ دیگر اچھائیوں سے بھی وہ باآسانی واقف ہو سکتی ہیں۔ بڑھتی عمر کے ساتھ تجربے اور سمجھ بوجھ میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے اور خواتین اس بات کی قائل ہونے لگتی ہیں کہ کم تعلیم یافتہ مرد بھی اچھے ساتھی ثابت ہو سکتے ہیں۔