سام سنگ کے سربراہ پر کیا الزام ہے۔جان کر آپ بھی حیران ہوں گے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 11, 2017 | 19:41 شام

کوریا(مانیٹرنگ ڈیسک):جنوبی کوریا کی معروف کمپنی سام سانگ کے سربراہ اور اگلے وارث لی جائے یونگ سے کرپشن سکینڈل میں ملوث ہونے کے الزام میں سوالات کیے جائیں گے۔اس سکینڈل میں ملوث ملک کی صدر پاک گُن ہے کے خلاف مواخذے کی تحریک چلی اور پچھلے سال نو دسمبر کو پارلیمان میں ووٹنگ کے بعد ان کو معطل کر دیا گیا تھا۔ جنوبی کوریا کے قانون کے مطابق آئینی عدالت اب اس معطلی کے حق یا مخالفت میں چھ مہینے کے عرصے میں فیصلہ سنائے گی۔ اس وقت تک ملک کی باگ ڈور وزیرِاعظم کے پاس ہو گی۔سام سنگ کمپنی پر الزام ہے کہ انھ

وں نے صدر پاک گُن ہے کی دوست اور کرپشن سکینڈل کی مرکزی کردار چوئی سُن سِل کی تنظیموں کو 31 لاکھ ڈالر کے عطیات دیے تھے اور انھوں نے ایک متنازع کاروباری فیصلے کی سیاسی حمایت کے عوض یہ عطیات دیے تھے۔لی جاۓ یونگ جمعرات کے روز استغاثہ کی ٹیم کے سامنے پیش ہوں گے۔ وہ پہلے ہی سیاست دانوں کو اپنے دفاع میں ثبوت پیش کر چکے ہیں لیکن اب تفتیشی افسران لی جائے یونگ سے پوچھ گچھ کریں گے۔لی جائے یونگ اس بات کا بھی اعتراف کر چُکے ہیں کہ کمپنی نے چوئی سُن سل کی بیٹی کو گھڑسواری کی مد میں پیسے اور گھوڑے دیے تھے لیکن وہ اب اس فیصلے پر شرمندہ ہیں۔واضح رہے کہ دسمبر میں پارلیمانی سماعت کے دوران سام سنگ نے اعتراف کیا تھا کہ اس نے چوئی سُن سل کی دو تنظیموں کو ایک کروڑ ستر لاکھ ڈالر کے عطیات دیے ہیں لیکن اس کے عوض کوئی فائدہ نہیں اٹھایا۔لی جائے یونگ اس وقت سام سانگ کے نائب صدر ہیں لیکن 2014 میں اپنے والد اور کمپنی کے چیئرمین لی کُن ہی کو دل کا دورہ پڑنے کے بعد سے وہ کمپنی کے سربراہ سمجھے جاتے ہیں۔اسی ہفتے سام سنگ کے دو افسران کرپشن سکینڈل کیس میں بطور گواہ پیش ہوئے جہاں ان سے استغاثہ نے سوالات کیے۔صدر پاک گُن ہے نے اس کیس کے حوالے سے معافی مانگی ہے لیکن کسی بھی جرم کا الزام قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔