پاکستان کا اُڑی حملے پر کھلا چیلنج

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع ستمبر 25, 2016 | 07:34 صبح

پاکستان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ بے بنیاد الزام تراشی کے بجائے اُڑی حملے کی عالمی تحقیقات کرائی جائیں، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے برطانوی ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ بھارت میں کچھ بھی ہوجائے،دہلی تحقیقات کے بغیر ہی پاکستان پر الزام تراشی شروع کردیتا ہے۔ اُڑی میں فوجی ہیڈ کوارٹرز پر حملے کے بعد بھی یہ سلسلہ جاری ہے حالانکہ کشمیر خصوصا کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی بڑی تعداد میں تعیناتی کے بعد در اندازی ممکن ہی نہیں۔ بھارت کی جانب سے ایسا پہلی بار نہیں ہوا، پہلے ممبئی اور پھر پٹھان کوٹ واقعات کے بعد بھی بے بنیاد الزامات لگائے گئے۔ مشیر خارجہ نے اُڑی حملے کی عالمی تحقیقات میں پاکستان کی جانب سے ہر قسم کی مدد کی پیشکش بھی کی۔مشیر خارجہ نے نیو یار ک میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس سے بھی خطاب کیا، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم رکوانے میں اپنا کردار ادا کرے، سرتاج عزیز نے کہا کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ وادی میں تشدد کا نیا موڑ آیا ہے،بھارت کی جانب سے نہتے شہریوں پر بربریت کی انتہا کردی گئی ، پیلٹ گنزکا استعمال بھی کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے سیکڑوں کشمیری بینائی سے محروم ہوچکے ہیں۔دوسری جانب دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے بھی بھارتی قیادت کے پاکستان پر الزامات کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردوں کی سرپرستی اورمعاونت کررہاہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان کےمختلف شہروں میں دہشتگردی کاارتکاب کررہاہے۔ بھارتی جاسوس کلبھوشن کے اعترافی بیانات بھارتی سرپرستی کاثبوت ہیں