سعودی عرب : بدعنوان وزیروں اور اعلیٰ حکام کو اب کیا سزا ملا کرے گی؟جانیے اس خبر میں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 16, 2016 | 05:29 صبح

ریاض (ویب ڈیسک) حال ہی میں نافذ کیے جانے والے ایک قانون کے تحت  جو وزیر بھی اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرے گا یا کسی غلط روی پر نقد رقوم وصول کرے گا یا کسی اور شکل میں ناجائز فائدہ اٹھائے گا تو اس کو قصور وار ثابت ہونے کی صورت میں 3 سے 10 سال تک قید کی سزا سنائی جاسکے گی۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں نافذ کیے گئے  اس قانون کے تحت اگر کوئی وزیر مملکت کے کسی قانون کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوتا ہے جس سے ریاست کو مالی نقصان ہو یا اگر وہ

شہریوں کے قانونی حقوق سے انکار کرتا ہے یا اس کے اقدامات کے نتیجے میں اشیائے صرف اور رئیل اسٹیٹ کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ ہوتا ہے یا کرنسی یا بانڈز کی قیمتوں میں کمی وبیشی ہوتی ہے اور اگر وہ اپنے یا دوسروں کے لیے مالیاتی فوائد حاصل کرتا ہے تو وہ سزا کا مستحق ہوگا۔ اس قانون کی دفعہ 6 کے مطابق اگر بدعنوان وزرا اپنے اور دوسروں کے لیے مالی منفعت یا فوائد حاصل کریں گے تو انہیں بھی سزا دی جائے گی اور سزا یافتہ وزیر کو اس کے عہدے سے ہٹا دیا جائے گا اور وہ مستقبل میں کسی سرکاری عہدے یا کسی سرکاری ملازمت کے لیے نااہل تصور ہو گا۔ اگر کسی وزیر پر بدعنوانی کا الزام لگایا جاتا ہے تو اس کی تحقیقات کے لیے 2 وزرا اور عدالت عظمیٰ کے چیف جسٹس پر مشتمل کمیٹی قائم کی جائے گی اور وہ اپنی تشکیل کے بعد 30 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہو گی۔ کابینہ الزام علیہ وزیر کی عدم موجودگی میں اس رپورٹ کا جائزہ لے گی۔اگر وہ الزامات کی تصدیق کردیتی ہے تو پھر وہ وزیر کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے ایک 5 رکنی عدالتی کمیشن تشکیل دے گی۔ اس میں 3 وزرا اور عدالت عظمیٰ کے2 اعلیٰ جج شامل ہوں گے۔کمیشن میں شامل سب سے اعلیٰ وزیر اس کا سربراہ ہوگا۔ کمیشن میں مدعا علیہ وزیر کا کوئی رشتے دار شامل نہیں ہونا چاہیے۔ اگر وزیر پیش کردہ شواہد اور بیانات کی روشنی میں قصور وار قرار پاتا ہے تو کمیشن اس کے خلاف فیصلہ جاری کرنے کے اختیار کا حامل ہوگا اور وہ قصور وار وزیر کو متاثرہ کسی بھی فرد کو ہرجانہ ادا کرنے یا نقصانات کے ازالے کا حکم دے سکتا ہے۔ سعودی کابینہ ملزم وزیر کو تحریری طور پر اس کے خلاف کیس سماعت کے لیے عدالتی کمیشن کو بھیجنے کی اطلاع دے گی اور وہ حفظ ماتقدم کے طور پر وزیر کو مقدمے کی سماعت سے قبل زیر حراست رکھنے کا بھی حکم دے گی۔مجاز عدالت وزیر کی حراستی مدت میں توسیع بھی کرسکتی ہے۔اس وزیر کو اس کے خلاف الزام کی تصدیق کے بعد کام سے روک دیا جائے گا اور اس کی تنخواہ بھی بند کردی جائے گی