وزیراعظم کالعدم تنظیموں کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔۔۔ وزیر اعظم نواز شریف پر الزام عائد۔۔

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 18, 2016 | 10:37 صبح


اسلام آباد (مانیٹرنگ رپورٹ) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے وزیر اعظم نواز شریف کی نا اہلی کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں ریفرنس دائر کر دیا ۔ شیخ رشید احمد نے وزیر اعظم نواز شریف پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم تمام کالعدم تنظیموں کے ساتھ آپس میں ملے ہوئے ہیں اور وہ ان کی حمایت کرتے ہیں۔ حکومت ان تنظمیوں کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں ہے نواز شریف کسی کالعدم تنظیم کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔نجی ٹی وی کو دےئے گئے ایک انٹرویو میں شیخ رشید کا

کہنا تھا کہ بیانات صرف بینِ الاقوامی برادری کو دکھانے کے لیے دیئے جاتے ہیں، لیکن اصل میں حکومت ان تنظمیوں کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں ہے۔انھوں نے کہاکہ میں نہیں سمجھتا کہ نواز شریف کسی کالعدم تنظیم کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ سول ہسپتال خودکش حملے پر تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف چند روز کی کہانی ہے اور اس کے بعد یہ رپورٹ بھی ماضی کا حصہ بن جائے گی۔ شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ موجودہ حالات میں جو کچھ بھی وفاقی وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان کے ساتھ ہو رہا ہے اس سب کے پیچھے بھی نواز شریف کی سازش ہے۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے واضح کیا کہ نواز شریف سابق آرمی چیف راحیل شریف اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل رضوان اختر کے دور میں کافی بے چینی محسوس کرتے تھے اور اب وہ چوہدری نثار کو میدان سے ہٹانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اچھا ہے کہ چوہدری نثار کو اب حقیقت کا پتا چلے گا جس کی ہم شروع دن سے بات کررہے ہیں۔خیال رہے کہ حال ہی میں سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے عدالتی کمیشن کی انکوائری رپورٹ میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حکومت اقدامات کے ساتھ وزارتِ داخلہ کے کردار پر کئی سوالات اٹھائے گئے۔ سپریم کورٹ میں جمع کروائی گئی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر مشتمل ایک رکنی انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ حکومت دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے حوالے سے الجھن کا شکار ہے، جبکہ نیشنل سیکیورٹی پالیسی پر عمل کے ساتھ قومی لائحہ عمل کے اہداف کی مانیٹرنگ بھی نہیں کی کی جارہی۔ اس تحقیقاتی رپورٹ میں وزرات داخلہ کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا گیا کہ سانحہ کوئٹہ پر وفاقی و صوبائی وزرائ داخلہ نے غلط بیانی کی، وزارت داخلہ کے حکام وزیر داخلہ کی خوشامد میں لگے ہوئے ہیں، جبکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں وزارت داخلہ کو اس کے کردار کا علم ہی نہیں۔واضح رہے کہ ماضی میں بھی قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد سمیت کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر حکومت کو تنقید کا سامنا رہا ہے۔تاہم، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے سانحہ کوئٹہ کی انکوائری رپورٹ کے حوالے سے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ کمیشن کی رپورٹ اخبارات کے ذریعے پڑھی جس میں مرچ مصالحہ بھی موجود تھا۔گذشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا ’رپورٹ دیکھنے کے بعد وزیراعظم نواز شریف کے پاس گیا اور کہا کہ اگر میرے بات کرنے سے حکومت کو مشکلات پیش آتی ہیں تو میں استعفیٰ دے دیتا ہوں تاکہ ریکارڈ کو درست کرسکوں‘۔انہوں نے بتایا کہ ’وزیراعظم نے کہا کہ یہ تو میرے لیے قابل قبول نہیں لہٰذ ا آج میں آپ کے سامنے کھڑا ہوں۔