شادی سے پہلے شوہر نے بیوی سے ایسا معاہدے کئے۔۔۔جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ تفصیلات سامنے آئیں تو ہنگامہ برپا ہوگیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 09, 2017 | 20:10 شام

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک): پسماندہ ممالک میں خواتین کے حقوق کی پامالی عام بات ہے۔ نکاح نامے میں بیوی کے حقوق کے خانے پر لکیر پھیر دینا اسی استحصال کی ایک مثال ہے۔ پسماندہ ممالک میں تو ایسی مثالیں ملتی ہیں لیکن برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ملک میں ایک شیطان صفت شخص نے ہونے والی بیوی سے ایک ایسے معاہدے پر دستخط کروا لئے کہ عیاری و مکاری کی نئی مثال قائم ہو گئی۔دی میٹرو کی رپورٹ کے مطابق اس شخص نے شادی سے پہلے ہی اپنی ہونے والی اہلیہ سے ایک معاہدے پر دستخط کروائے، جس میں لکھا تھا کہ وہ ہر بات میں اس کے ساتھ اتفاق کرے گی اور ہمیشہ اس کی تابع رہے گی۔ وہ چاہے جو بھی کرے بیوی کو اعتراض یا انکار کا حق حاصل نہ ہو گا۔اس نے نہ صرف اپنی ہونے والی اہلیہ سے اس معاہدے پر دستخط کروائے، بلکہ شادی کے بعد اس معاہدے کو بنیاد بنا کر بیوی کے ساتھ ایسی شرمناک حرکات کرتا رہا کہ جس کا تصور بھی کسی شریف آدمی کے لئے مشکل ہے۔ جب اس کی شیطانی حرکات حد سے بڑھ گئیں تو بالآخر بیچاری بیوی معاہدہ توڑنے پر مجبور ہو گئی اور شکایت لے کر عدالت جا پہنچی۔ عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم اپنی اہلیہ پر ہر وقت شک کرتا تھا اور آئے روز اس کا ’خصوصی ملاحظہ‘ کرتا تھا، تا کہ جان سکے کہ وہ کسی اور کے ساتھ تو تعلقات استوار نہیں کررہی تھی۔ خاتون نے عدالت کو بتایا کہ بدبخت شوہر اکثر اسے برہنہ کرکے شرمناک طریقوں سے اس کا ملاحظہ کرتا تھا اور بعض اوقات اس کے زیر جامے کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرتا تھا۔ 45 سالہ ملزم نے الزامات کی تردید کی لیکن جج مائیکل کولوم کا کہنا تھا کہ عدالت کے سامنے پیش کئے گئے شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ غیر قانونی اور انتہائی شرمناک حرکات کرتا رہا تھا۔ جس کو بیان نہیں کیا جا سکتا۔عدالت نے ساری بات کی تشویش کے بعد حیرت انگیز شواہد اکھٹے کیے ہیں۔اور یہ بات درست ثابت ہو گئی ہے کہ شوہر پر لگائے گئے الزام درست تھے۔ عدالت نے شوہر کو مجرم قرار دیتے ہوئے 2 سال 9ماہ قید کی سزا سنا کر جیل بھیج دیا۔