چیف جسٹس صاحب! وفاقی وزیر تعلیم کے اثاثہ جات چیک کریں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 26, 2022 | 18:32 شام

چیف جسٹس صاحب! وفاقی وزیر تعلیم کے اثاثہ جات چیک کریں' ان کی منی ٹریل کریں انہوں نے یکساں نصاب کے نام پر انگریزی مسلط کرکے قوم کابیڑہ غرق کردیا ہے! اپنی تجوریاں بھریں۔ملک کے نونہالوں کا مستقبل داؤ پر لگادیا۔ ایک ایسا شخص جو وطن فروش ' ضمیر فروش اور عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑانے والا ہو اس کو ملک کی سب سے اہم وزارت 'وزارت تعلیم دینا ملک کی نظریاتی بنیادوں کو منہدم کرنا ہے۔ انہوں نے اپنے بینک بیلنس میں اضافہ کر نے کے لئے یکساں نصاب کے نام پر انگریزی میں کتب لکھوا کر اپنے منتخب ناشران
کو خوب نوازا ۔۔ایک طرف ان کی جیبیں بھریں دوسری طرف اپنے مال و متاع میں اضافہ کر کے قوم کی خون پسینے کی کمائی اربوں کھربوں روپے کو ہوا میں اڑا دیا۔ یکساں نصاب کے نام پر انگریزی میں مسلط کردہ نصاب 99.99 فی صد بچوں کی سمجھ سے باہر ہے ۔ کیونکہ ان کی زبان پاکستان کے سو فی صد بچوں کے لئے اجنبی ہے۔ کسی بھی ملک کا اعلی سے اعلی استاد اپنی قوم کے بچوں کو غیر ملکی زبان میں تعلیم دینے سے قاصر ہے۔ پھر پاکستانی استاد سے یہ توقع کیوں کی جاتی ہے کہ وہ غیر ملکی زبان میں غیر معمولی تعلیمی نتائج پیش کرے گا۔ چیف جسٹس! ہم چیلنج کرتے ہیں کہ وفاقی و صوبائی وزیر تعلیم اپنا تیارکردہ یکساں نصاب کا جماعت چہارم کا صرف ایک سبق انگریزی میں پڑھا کر دکھادیں۔ ان کایہ لیکچر تمام نشریاتی اداروں سے براہ راست قوم کو دکھایا جائے۔ یہ خبر انتہائی باوثوق ذرائع سے ملی ہے کہ انہوں نے اپنے ہی پیش کردہ یکساں نصاب کو سرکاری تعلیمی اداروں پر نافذ کر کے قوم سے ایک اور فراڈ کیا ہے کہ انہوں نے نجی تعلیمی اداروں ' نجی ناشران کو ریفرنس کتب کی اجازت دے کر اربوں روپے کی کمیشن این اوی سی جاری کرنے کی صورت میں لی ہے۔ قوم آپ سے مطالبہ کرتی ہے کہ ان کے اثاثے منجمد کئے جائیں۔ انہوں نے یکساں نصاب کے نام پر جو "ردی" شائع کی ہے۔ان کتب کی اشاعت کے اربوں کی روپے کی وصولی ان کی جیبوں سے کی جائے! ان وطن فروشوں کے عبرت ناک احتساب کیا جائے۔ کہ آئندہ کوئی وزیر تعلیم قوم کے نونہالوں کے مستقبل سے نہ کھیل سکے! فا طمہ قمر پاکستان قومی زبان تحریک