کیپٹن (ر) احمد مبین کو ایک خفیہ آپریشن میں کیپٹن کاکڑ کا کوڈ نیم دیا گیا تھا، یہ آپریشن کہاں اور کس کے خلاف کیا گیا ؟اس خبر میں پڑھیے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 14, 2017 | 08:57 صبح

لاہور(ویب ڈیسک) کوئٹہ کے معروف  چائلڈ سپیشلسٹ ڈاکٹر کرارزیدی کے گھرپیداہونیوالے سید احمد  مبین (ڈی آئی جی ٹریفک) صوبائی دارلحکومت میں ہونیوالے خودکش حملے میں شہید ہوگئے ۔
پاک فوج میں ملازمت کے بعد اُنہوں نے نومبر 1996ءمیں پولیس سروس میں شمولیت اختیار کی اور ان کی پہلی تعیناتی اے ایس پی لاہور کینٹ ہوئی تھی ۔ پاک فوج میں سروس کے دوران کیپٹن ریٹائرڈ مبین احمد  نے سندھ رینجرز کے ایک افسر کے طور

پر کراچی آپریشن  میں بھی حصہ لیا اورآپریشن کے دوران ایک گولی لگنے سے وہ زخمی ہوگئے تھے جبکہ کراچی آپریشن کے دوران ان کا کوڈ نام ’کیپٹن کاکڑ‘ تھا۔کیپٹن مبین احمد غریبوں کی فلاح  کے کاموں کی وجہ سے شہرت رکھتے تھے اور ایک رحم دل پولیس افسر کے طور پر جانے جانتے تھے شایداسی وجہ سے پولیس اہلکاروں میں مقبول تھے ۔ یہ بھی بتایاگیاہے کہ اپنے محکمے کے نچلے سٹاف سے دوستانہ رویے کی وجہ سے ماتحت اہلکار انکی بڑی  قدر کرتے تھے۔ ڈی آئی جی کے عہدہ پر ترقی بھی انہیں گزشتہ سال ملی تھی۔ کیپٹن (ر) احمدمبین نے پسماندگان میں ایک بیوہ ، تین بیٹیاں اور ایک بیٹا چھوڑا ہے۔  انکی بیوہ  پنجاب پولیس  کے ایک اور دلیر افسر ڈی پی او شیخوپورہ سرفراز احمد ورک کی ہمشیرہ ہیں۔