عالمی برادری شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا نوٹس لے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 06, 2017 | 08:35 صبح

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک): شامی حکومت اور باغیوں کے درمیان خانہ جنگی اب تک ہزاروں انسانوں کو نگل چکی ہے۔ اس جنگ کی وجہ سے مسلم امہ بھی انتشار کا شکار ہے۔ عالمی برادری بھی دو حصوں میں تقسیم ہے۔ اسکی خانہ جنگی کے نتیجہ میں گزشتہ روز صوبہ اولب میں ایک اور انسانی المیہ نے جنم لیا۔ شامی حکومت کے حامی روسی یا شامی طیاروں نے شہری آبادی والے علاقوں میں زہریلی گیس سے حملہ کیا جو عالمی اداروں کی طرف سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پر عائد پابندی کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ بشارالاسد حکومت کی طرف سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں نے فوری اور سخت نوٹس نہ لیا تو حالات مزید سنگین ہو سکتے ہیں۔ فرانس نے تو اس مسئلہ پر سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ترک صدر نے بھی روسی صدر پیوٹن کو فون کرکے شام میں فوری سیز فائر کیلئے زور دیا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی برادری شامی حکومت کی طرف سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا سخت نوٹس لے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان نے اس حملے کو خطرے کی گھنٹی قرار دے دیا ہے۔ اب عالمی برادری اور اقوام متحدہ شام میں حقیقی جنگ بندی عمل میں لانے اور کروڑوں شامی باشندوں کی سلامتی یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔