عظیم مقصد کیلئے شہباز نے عمران سے بھی درخواست کردی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 09, 2017 | 06:07 صبح

لاہور (مانیٹرنگ) وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کی نصف آبادی خواتین پر مشتمل ہے اور خواتین کو ترقی کے عمل میں شامل کئے بغیر پاکستان کی ترقی وخوشحالی کی منزل حاصل نہیں کی جا سکتی۔ 2008ء میں پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت بنی تو جنوبی ایشیا کے سب سے بڑے اور منفرد تعلیمی فنڈ کی بنیاد رکھی اور آج پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کا حجم 20ارب ہو چکا ہے اور اس فنڈسے مالی وسائل کی کمی کے شکار غریب گھرانوں کے 1لاکھ 75ہزار بچے و بچیاں وظائف حاصل کر کے اپنی تعلیمی پیاس بجھا رہے ہیں۔ ان پیف سکالرز

میں 1لاکھ 30ہزارقوم کی بیٹیاں شامل ہیں۔ پاکستان صرف پنجاب سے نہیں بنتا بلکہ پاکستان میں پنجاب ،خیبر پی کے، بلوچستان، سندھ، فاٹا، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان شامل ہیں۔ تعلیم اور صحت کی معیاری سہولیات عوام کا حق ہے اور پنجاب حکومت یہ حق انہیں لوٹا رہی ہے۔ کاش 70سال قبل پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کا قیام عمل میں آجاتا تو گلی محلے میں دھول میں گم ہوجانے والے قوم کے گوہر نایاب تعلیم حاصل کر کے ملک کی تعمیرو ترقی میں اپنا کردار ادا کررہے ہوتے۔ آج اگر قوم کے ہزاروں بچے اور بچیاں وسائل نہ ہونے کے باعث انجینئرز، ڈاکٹرز، پروفیسرز، ٹیچرز بننے سے محروم رہ گئے ہیں تو اس کی ذمہ دار اس ملک کی اشرافیہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کے عظیم بیٹوں اور بیٹیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا ریاست کا فرض ہے لیکن بدقسمتی سے سیاستدانوں، اشرافیہ، افسر شاہی اور بااختیار طبقے نے ملک کی تقدیر کو بدلنے نہیں دیا اور وسائل کی لوٹ مار کے باعث لاکھوں بچے و بچیاں اپنا مستقبل نہیں سنوار سکیں جس کی واحد مجرم ملک کی اشرافیہ ہے اور میں بھی اس میں شامل ہوں۔ اگر قوم کے ان نگینوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے وسائل فراہم کیے جاتے تو پاکستان کا شمار بھی آج ترقی یافتہ ممالک کی صف میں ہوتا۔ ترقی یافتہ قوم نے معیاری تعلیم اورجدید علوم کو فروغ دے کر ہی ترقی کی منزل حاصل کی ہیں۔ آئیں وزیراعظم، میں، عمران خان، تمام سیاستدان، تاجر، جج، جنرل اپنے آپ کو پابندکریں کہ جس طرح وہ اپنے بچوں کو تعلیم دلاتے ہیں اسی طرح قوم کے غریب بچے اور بچیوں کو تعلیم دلانے کیلئے اپنا کردارادا کریں اور یہی پاکستان کو آگے لیجانے کا واحد راستہ ہے۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار ایوان اقبال میں خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے تقریب سے خطاب میں کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ رزق حلال کمانے والے عظیم پاکستانیوں کو تعلیم اورصحت کی سہولتوں کی فراہمی کیلئے بے مثال اقدامات کئے گئے ہیں۔ 70کی دہائی میں پاکستان ترقی کے لحاظ سے کئی ممالک سے آ گے تھا اور پاکستانی کرنسی بھارت کے مقابلے میں مضبوط تھی۔ ہم نے قائد اور اقبال کی تعلیمات اور افکار کو بھلا دیا جس کے باعث آج وہ قومیں ہم سے آگے نکل چکی ہیںجو پیچھے تھیں۔ قائداعظم کے پاکستان میں سب کو ترقی کے یکساں مواقع ملنے تھے لیکن یہاں چھینا جھپٹی، سفارش اور دھونس و دھاندلی سکہ رائج الوقت رہا۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان بین الاقوامی برادری میں باوقار مقام حاصل نہ کر سکا جس پر یقینا قائد و اقبال اور الگ وطن کیلئے عظیم قربانیاں دینے والوں کی روحیں اپنی قبروں میں بے چین ہوں گی جنہوں نے اس وطن کے حصول کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے دیئے تھے۔ وزیراعلیٰ نے خود روزگار سکیم کے تحت 15ہزار روپے بلاسود قرض حاصل کر کے اکیڈمی چلانے والی خاتون کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ ماںکسی بینک سے قرضہ لیتی اورکسی وجہ کے باعث یہ قرضہ واپس نہ کرسکتی تواس کے خلاف ایف آئی آر درج ہو جاتی۔ دوسری طرف کاروں، کوٹھیوں، فیکٹریوں کے مالکان امیر ترین لوگ موجود ہیں جنہوں نے اس غریب قوم کے اربوں کھربوں روپے کے قرضے ہڑپ کیے اور وہ ایمانداری، دیانت اور کرپشن کے خلاف لیکچر اور بھاشن دیتے ہیں ان امیر ترین لوگوں نے قرضے ہڑپ کر کے پاکستان کے غریب لوگوں کا حق مارا ہے۔ غریبوں، یتیموں، مسکینوں کا حق مارنے والے اور پاکستان کو کنگال کرنیوالے ان افراد کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔ گزشتہ 70 سالوں میں اس ملک کے وسائل کو بے دردی سے لوٹا گیا۔ شفاف احتساب کے بغیر کوئی قوم آگے نہیں بڑھ سکتی۔ وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ، وزرائ، ججز، جنرلز، تاجروں، سیاستدانوں اور سب کو احتساب کے شفاف نظام کو اپنے آپ پر لاگو کرنا ہو گا۔ ہمیں کسی کی مددکی ضرورت نہیں ہمارے مذہب اسلام نے اور نبیؐ کے اسوہ حسنہؐ نے ہمیں آگے بڑھنے کے بارے میں بتا دیا ہے۔ آج سائنس و ٹیکنالوجی کا دور ہے اور جدید علوم کو فروغ دے کر ہی ترقی و خوشحالی کا سفر طے کیا جا سکتا ہے۔ تاریخ، جغرافیہ اوردیگر مضامین بھی ضرور پڑھیں لیکن زمانے میں آگے بڑھنے کے لئے جدید علوم سے آراستہ ہونا ہو گا۔ امریکہ، چین، ملایشیا اور ترکی سمیت دیگر ترقی یافتہ ممالک نے انہی علوم کو اپنا کر ترقی کی بلندیوں کو چھوا ہے۔ عوام کو سہولتوں کی فراہمی کیلئے لوٹ کھسوٹ بند کرنا ہو گی۔ پنجاب حکومت نے خدشات کے باوجود لاہور میں پاکستان سپرلیگ کے فائنل میچ کے انعقاد کا فیصلہ کیا اور 5 مارچ کو قذافی سٹیڈیم میں شاندار کرکٹ میچ کے کامیاب انعقاد کو یقینی بنایا جو پاکستان کے مخالفین اور امن کے دشمنوں کے چہروں پر زناٹے دار تھپڑ ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر میں یہ کہوں کہ سب اچھا ہے تویہ غلط ہو گا۔ ہم مسائل کے حل اور معاملات کو ٹھیک کرنے کی جانب تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان کی عظمت کیلئے جان لڑا دیں گے۔ جب تک دم میں دم ہے اورجسم میں خون کا آخری قطرہ موجود ہے پاکستان کی ترقی وخوشحالی کیلئے کام کرتے رہیں گے اوروسائل عوام کے قدموں میں نچھار کرتے رہیں گے۔ شہباز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کے تحت پنجاب کے لانگ ٹرم پلان اور صنعتی تعاون کے فریم ورک کی منظوری دی گئی- اجلاس میں سی پیک کے تحت لانگ ٹرم پلان اور صنعتی تعاون کو بڑھانے کے لئے تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا- وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور نے پاکستان میں ترقی اورخوشحالی کی بنیاد رکھ دی ہے- چین نے 54 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا پیکیج دے کر پاکستان پر ایک عظیم احسان کیا ہے۔