عمران نے شہباز شریف کے کمیشن کے مبینہ ثبوت بھی لہرا دیے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 26, 2016 | 10:33 صبح

 

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے جاوید صادق کے ذریعے اربوں روپے کا کمیشن لیا ہے عمران خان اس موقع پر مبینہ کمیشن کے ثبوت بھی صحافیوں کے سامنے لہرائے۔انہوں نے کہا

جاوید صاد ق شہبازشریف کا فرنٹ مین ہے اور حکمران جاوید صادق کیساتھ ملکر کرپشن کر رہے ہیں ۔کینڈین شہری جاوید صادق معاہدے کراتا ہے جسے چار منصوبوں میں 26ارب 55کروڑ روپے کمیشن ملنی ہے ۔نیو اسلام آبادایئر پورٹ کا کنٹریکٹ بھی جاوید صادق کو دیا

گیا،سکھر موٹر وے پرجاوید صادق نے 16ارب کی کمیشن لی ۔شہباز شریف جاوید صادق کو منصوبوں میں آگے رکھتے ہیں ۔

حکومتی کرپشن اور جاوید صادق کے خلاف دستاویزی ثبوت دکھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرپشن کے ایک کردار جاوید صاد ق کو سامنے لا رہے ہیں جو اب تک 15ارب روپے ہضم کر چکے ہیں  ، شریف برادران کیلئے کرپشن کرنا قانونی ہے کیونکہ انہوں نے کرپٹ رشتے داروں کو اعلیٰ عہدوں پر لگا دیا ہے جس وجہ سے ادارے تباہ ہو رہے ہیں ۔ لوگ ہمارے پاس اکر انکی کرپشن کے ثبوت دے رہے ہیں ۔

عمرا ن خان نے مزید کہا کہ نواز شریف پاکستان کا حسنی مبارک ہے ۔ حکمران سمجھتے ہیں کہ کرپشن کرنا قانونی اور احتجاج کرنا غیر قانونی ہے ۔” آئی ایم ایف کی سربراہ کہہ گئی ہے کہ کرپشن کے خاتمے تک سرمایہ کاری نہیں آئیگی ۔مسلم لیگ ن کی کرپشن کے نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں۔

عمران خان نے اس سے قبل وکلا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدوجہد وزیر اعظم بننے کیلئے نہیں بلکہ وہ اداروں کو طاقتور کرنا چاہتے ہیں۔ پاناما لیکس پر انکوائری سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ملک میں جمہوریت نہیں بادشاہت قائم ہے تاہم 2نومبر کو کرپشن الیون کے ساتھ میچ ہو گا اور فیصلہ ہو گا کہ ملک میں جمہوریت چلے گی یا بادشاہت۔یہ قوم عظیم قوم ہے مگر اوپر کرپٹ مافیا بیٹھی ہے۔ جمہوریت میں پر امن احتجاج ہر کسی کا حق ہے۔

اسلام آباد میں وکلاءسے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمہوریت ڈی ریل کئے بغیر احتساب چاہتے ہیں ، جموریت الیکشن کرانے سے نہیں آتی بلکہ شفاف الیکشن ہوں تو صاف جموریت آتی ہے۔”الیکشن تو ڈکٹیٹر بھی کراتے تھے “۔ آزاد عدلیہ ہی حکومت کی کرپشن روک سکتی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے آزاد عدلیہ کیلئے جدوجہد کی۔ کرپشن کی جنگ پاکستان کی جنگ ہے ، طاقتور کو قانون کے تحت لانا ہو گا۔ ”جب وزیر اعظم کرپشن کرتا ہے تو ملک اور اداروں کو تباہ کرتا ہے مگر حکومت دھاندلی کی تحقیقات کیلئے تیار نہیں تاہم کرپشن میں حکومت کو ہر صورت جوا ب دینا ہو گا۔ حکومت اپنی کرپشن بچانے کیلئے کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے لیکر پٹواری تک سب قانون کے ماتحت ہیں ، ملک پیسے لوٹنے اور کرپشن سے تباہ نہیں ہوتے بلکہ جب ادارے تباہ ہوتے ہیں تو ملک تباہ ہوتے ہیں۔خورشید شاہ کو ڈبل شاہ قرار دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف نیب میں 14کیس ہیں اور خورشید ہ کے بھی نیب میںکیس ہیں تاہم انہوں نے ملکر نیب کے چیئرمین کو تعینات کیا اور اب خورشید شاہ کس طرح نواز شریف کے خلاف بات کر سکتے ہیں ؟نریندر مودی پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے کوئی موقع نہیں جانے دیتا۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ نواز شریف نے پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا ، ملک چلانے کیلئے قرضے لے لے کر ملک کو گروی رکھ دیا گیا ہے۔ تمام دروازوں پر گئے مگر انصاف نہیں ملا۔کرپٹ وزیر اعظم اوپر سے نیچے تک نظام کرپٹ کرتا ہے “۔ ہم نے اپنے کردار سے دنیا کی امامت کرنی تھی مگر آج ہم کہاں کھڑے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ جب مشر ف نے مجھے 8دن کیلئے جیل بھیجا تو وہاں کو ئی امیر آدمی قید نہیں تھا بلکہ سارے غریب تھے۔ حکمران پیسہ لوٹ کر باہر لے جا رہے ہیں مگر حکومتی وزیر کہتا ہے کہ عوام کرپشن کو بھول جائے گی۔” جب بھی تقریر کرتا ہوں تو جلسے میں ڈیزل ڈیزل کے نعرے شروع ہو جاتے ہیں“۔ دو نومبر کو نواز شریف ، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحما ن کی کرپٹ الیون سے میچ ہو گا۔