مولوی شیرانی گھوم گئے،دو قومی نظریے کا نیا فلسفہ پیش کردیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 08, 2016 | 05:37 صبح

ی او مقرر کر دیا

چیمبرز آف کامرس کا ایف بی آر کی آڈٹ پالیسی کیخلاف یوم سیاہ منانے کا اعلان

پی آئی اے کی منیجر پبلک ریلیشنز یاسمین ریٹائر ہو گئیں

شوگر انڈسٹری کو چینی کی برآمد کی اجازت دی جائے: جاوید کیانی

پاکستانی باسمتی چاول یورپی یونین کے فوڈ سیفٹی کے سٹینڈرڈ کے مطابق ہے: ڈاکٹر وارنر

نئے آرمی چیف کو کیا کرنا چاہئے

.پاکستان نے بھارت کی کاٹن کھیپ مسترد کر دی

 

 

 

یہ قائداعظم نہیں، یحییٰ خان کا پاکستان ہے، تقسیم کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں: مولانا شیرانی

 
 
 
 

اسلام آباد(مانیٹرنگ) اسلامی نظریاتی کونسل کے چیرمین مولانا محمد خان شیرانی نے کہاہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری نہیں بلکہ امریکہ کی ہے ،پاکستان کو قومیت اور لسانی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں،دہشت گردی مذہب کی نہیں بلکہ سیاست کی ضرورت ہے، علما کرام ،سیاسی اور مذہبی سکالرز کو موجودہ صورتحال کے بارے میں سوچنا ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے ا سلامی نظریاتی کونسل کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہاکہ بطور انسان تمام لوگ ایک ہیں البتہ کچھ اختلافات ہیں، معاشرے میں کچھ مذہبی فکری اور معاشی اختلاف موجود ہیں لیکن کچھ چیزوں پر سب کا اتفاق بھی ہے۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ پاکستان جناح کا پاکستان نہیں بلکہ یحییٰ خان کا پاکستان ہے یہ پاکستان 1947کا پاکستان نہیں بلکہ 1971کا پاکستان ہے یہ دو قومی نظریے والا پاکستان نہیں بلکہ ون یونٹ والا پاکستان ہے ہمیں قو م کو روایتی باتوں سے نکال کر حقیقی باتوں کے بارے میں تعلیم دینی ہوگی انہوںنے کہاکہ دہشت گردی اور فرقہ واریت کا مذہب کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی یہ مذہب کا تقاضہ ہے بلکہ یہ سب کچھ سیاست کی بنیاد پر کیا جاتا ہے انہوں نے کہاکہ نیٹو اتحاد 1949 کا ہے جو سوویت یونین کے بعد معرض وجود میں آیا سوویت یونین کے پارہ پارہ ہونے کے بعد امریکہ دنیا کا چودھری بن گیا آج دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری نہیںبلکہ امریکہ کی جنگ ہے انہوں نے کہاکہ اب جو پاکستان ہمارے پاس بچ گیا ہے اسے بھی تقسیم کرنے کی سازش ہورہی ہے پنجاب, سندھ کو قومیت کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی سازش ہورہی ہے پختونخواہ اور کراچی بھی اسی سازش کا حص ہیںمجھے امید ہے کہ ہمارے علما ء محققین اور سکالرز اس پر بھی ضرور غور کرینگے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کے مشیر برائے قانون بیرسٹر ظفرا للہ نے کہاکہ حق کی بات کہنے والوں پر ہمیشہ دنیا نے عرصہ حیات تنگ کیا۔ انہوںنے کہاکہ امام ابوحنیفہ سے لیکر امام بخاری تک سب بزرگ ہستیوں نے بہت مشکلات کے ساتھ وقت گزارا ہے انہوں نے کہاکہ موجودہ صورتحال میں تبدیلی کی وجہ سے ہمیں فقہ اور شریعت میں فرق کرنا ہوگااور عصر حاضر بین الاقوامی قوانین کا زمانہ ہے اور ہمیں انہی قوانین کے مطابق لچک پیدا کرنا ہوگی