خاموش رہنے والی زبان ہی بہتر

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 15, 2022 | 18:56 شام

ایک شریف بندے نے لڑائی میں منہ سے غلط بات کہہ دی تو لوگوں نے پکڑ کر اُس کا گریبان پھاڑ دیا۔مار کھانے کے بعد وہ ایک جگہ بیٹھ کر رونے لگا توپاس بیٹھے عقل مند بندے نے کہاٴٴاگر تو غنچے کی طرح اپنا منہ بند رکھتا ا،تو پھول کی طرح تیرا گریبان نہ پھٹتاٴٴ۔یاد رکھیں ہنر مند کو بولنے کی ضرورت نہیں ہوتی، اُس کا کام بولتا ہے،خالص کستوری والے کو بتانے کی ضرورت نہیں ہوتی کہ بڑی خوشبودار ہے۔سونے والے کو کہنا نہیں پڑتا کہ خالص ہے بلکہ کسوٹی خود بتا دیتی ہے۔ایک حدیث کے الفاظ کچھ یوں ہیںٴٴجو چپ رہا،نجات پا گیاٴٴ۔ک
یونکہ بعض دفعہ بولنے سے مصیبتوں کے پہاڑ ٹوٹ پڑتے ہیں اور خاموشی میں سلامتی ہوتی ہے.