وزیراعلیٰ سندھ۔ کا وفاقی حکومت کیخلاف صوبے میں احتجاج

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 15, 2017 | 08:32 صبح

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک): وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی طرف سے نوری آباد بجلی گھر کو گیس کی عدم فراہمی پر جس طرح مرکزی حکومت کو دھمکیاں دی گئی ہیں وہ کسی صوبے کے وزیراعلیٰ کے شایان شان نہیں۔یہ جلاﺅ گھیراﺅ کی پالیسی پہلے ہی ملک کو بہت نقصان پہنچا چکی ہے۔ گیس کی قلت پورے ملک کے عوام برداشت کر رہے ہیں۔ خود پنجاب میں بھی صنعتی حلقے اس سے پریشان ہیں کارخانے بند ہیں۔ سوئی سدرن کے ذرائع کے مطابق نوری آباد بجلی گھر کو گیس کی فراہمی کے حوالے سے معاہدے کے مطابق سوئی سدرن کو ایک ارب روپے کی بنک گارنٹی

دی گئی تھی جو ابھی تک نہیں ملی۔ سوئی سدرن کے مطابق جوں ہی حکومت سندھ یہ گارنٹی دے گی گیس کی فراہمی شروع ہوجائیگی ۔ ملکی سطح پر وزیراعلیٰ سندھ کی طرف سے سوئی گیس کے دفاتر پر دھاوا بولنے اور ملک بھر کی سپلائی بند کرنے کے بیان کو ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھا گیاہے۔ قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے اپوزیشن رہنما خورشید شاہ نے بھی اسے وزیراعلیٰ کا جذباتی بیان قرار دیا ہے۔ وفاقی حکومت کو چاہئے کہ وہ معاملات خراب ہونے سے بچائے اور کوئی ایسی راہ نکالے جس سے سوئی سدرن کا مطالبہ بھی پورا ہو اور وزیراعلیٰ سندھ کو بھی بڑھکیں لگانے کا موقع نہ ملے۔ قومی معاملات پر صوبائیت کا کارڈکھیلنا اچھی علامت نہیں ہے۔