گراں خوابوں کے وارے نیارے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 17, 2017 | 08:30 صبح

نیند کی کمی کو معمول بنانے سے دماغ کو ناقابل تلافی نقصان ہوتا ہے بل؛کہ انسان کی قوت مدافعت بھی کم ہوتی ہے

 

 

لاہور (مانیٹرنگ) دنیا بھر میں نیند کا عالمی دن 17 مارچ کو منایا جاتا ہے ۔ نیشنل سلیپ فائونڈیشن کے سروے کے مطابق 48 فیصد افراد بے خوابی کا شکار ہوتے ہیں جبکہ 22 فیصد کو روز

انہ نیند کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، دماغی ماہرین کا ماننا ہے کہ دوران نیند ہپو کیمپس (دماغ کا یادداشت ذخیرہ کرنے والا حصہ) متحرک ہوجاتا ہے جس سے دماغ کو یادداشتوں کو مختصر سے طویل عرصے تک یاد رکھنے میں مدد ملتی ہے ۔

دماغی ماہرین کا ماننا ہے کہ نیند کی کمی کو معمول بنالینا ناصرف دماغ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاتا بلکہ قوتِ مدافعت کو کم کردیتا ہے ، روزانہ چار گھنٹوں سے کم سونے سے وہ خلیات متاثر ہوتے ہیں جو انسان میں انہماک اور توجہ کا تعین کرتے ہیں ۔ محققین کے مطابق کم نیند لینے والوں کی پیداواری صلاحیت میں اوسطاً چالیس سے پینتالیس فیصد کمی آتی ہے ۔

کم نیند لینے والے ذیابطیس ،بلڈ پریشر، امراض قلب اور موٹاپے کے مرض کا شکار ہوسکتے ہیں ۔ تحقیق کے مطابق چھ سے آٹھ گھنٹے نیند دماغی طاقت کو بڑھانے میں فیصلہ کن کردار ادا کرتی ہے ۔ یہ عمل نئے اعصابی خلیات کو بڑھاتا ہے ، ماہرین کے مطابق نیند انسان کو چاک و چوبند رکھتی ہے جبکہ بے خوابی انسان کے لئے بہت ساری بیماریوں کا سبب ہے ۔