دھند، دھواں، کُہر یا قہر۔۔۔حادثات،موٹروے بند،پروازیں متاثر
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع نومبر 03, 2016 | 08:17 صبح
لاہور(مانیٹرنگ)یہ دھند ہے کہر ہے قہر ہے اس کے بارے میں کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی جاسکتی۔ پنجاب کی زہریلی دھند سوشل میڈیا پر بھی چھا گئی۔ فیس بک اور ٹوئٹر صارفین اسے سموگ بھی کہہ رہے ہیںاور اس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر شیئر کرنے کے ساتھ ساتھ حکام سے نقصانات سے بچاو¿ کے لیے اقدامات کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔موسم کی تبدیلی یاماحولیات کی،لاہور میں چبھنے والی دھند،کہر یا دھواں چھایا ہوا ہے۔فیس بک پر دھند سے بچنے کے لیے حفاظتی ماسک پہننے کے ساتھ مختلف مشورے شیئر کیے جا رہے ہیں۔ٹوئٹر پر بھی دھند کے تذکرے چل رہے ہیں۔کسی کو اللہ کی یاد آئی توکوئی درختوں کمی اورفیکٹریوں کے کیمیکلز کی تباہی کا ذکر لے آیا۔کسی نے پلوں اور سڑکوں کی تعمیر زیادہاور درختوں کے کٹاو¿ کو سموگ کی وجہ قرار دیا۔صارفین نے اسموگ کے نقصانات سے بچنے کے لیے ارباب اختیار سے دور رس اور ٹھوس حکمت عملی کا مطالبہ کیااور بارش کی دعا بھی کی ہے۔تاہم اس کی وجہ سے ہلاکت خیز حادثات بھی ہورہے ہیں۔
مختلف مقامات پر شدید دھند اورگردوغبارکے باعث ٹریفک حادثات میں23 افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہو گئے ۔ گاڑیاں ٹکرانے سے کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔ شیخوپورہ اور گردونواح میں شدید دھند کے باعث موٹر وے کو ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا جبکہ لاہور ائیرپورٹ پر بھی سول ایوی ایشن نے تمام ائیر لائنز کو وارننگ جاری کردی۔ اسکے بعد پروازوںکی آمدورفت کا شیڈول بری طرح متاثر ہو گیا۔ 12 سے زائد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔ گزشتہ روز صبح لاہور اور گردونواح میں حدِ نگاہ کافی کم ہوگئی جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔ شیخوپورہ اور گردونواح میں شدید دھند کے باعث حد نگاہ 20 سے 25 میٹر تک رہ گئی ہے جس کی وجہ سے موٹر وے ایم ون اور ایم ٹو کو بند کردیا گیا ہے۔ ترجمان موٹر وے کے مطابق ڈرائیور حضرات احتیاط سے گاڑی چلائیں اور اپنی گاڑیوں کی فوگ لائٹس بھی جلائے رکھیں جبکہ حد نگاہ ٹھیک ہوتے ہی موٹر وے کو ٹریفک کے لئے کھول دیا جائے گا۔ دوسری جانب محکمہ موسمیات کی جانب سے سول ایوی ایشن انتظامیہ کو موسمی وارننگ جاری کر دی گئی۔ میٹ آفس کے مطابق لاہور ائیرپورٹ کے رن وے اور اس کے اطراف حد نگاہ 2000میٹر سے کم ہو کر 800میٹر تک رہ گئی ہے جس میں مزید کمی کا رجحان دیکھنے میں آرہا ہے۔