تلاشی مکمل: اہم ترین حکومتی عہدیدار کو عدالت عظمیٰ نے گھر کا راستہ دکھا دیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 11, 2017 | 09:34 صبح

سیول (ویب ڈیسک) جنوبی کوریا کی خاتون صدر پارک گیون ہَے کو اعلیٰ دستوری عدالت نے عہدے سے فارغ کر دیا ہے۔ اس طرح وہ اپنے ملک کی پہلی صدر بن گئی ہیں، جن کا موخذہ کیا گیا ہے۔ خاتون صدر کو کرپشن کے الزامات کا سامنا تھا۔

پارک گن ہے کے خلاف ایک طویل عرصے سے عوامی مظاہرے جاری تھے۔ اُن پر الزام تھا کہ اُنہوں نے اپنی ایک قریبی دوست چوئی سُون سِیل کو ریاستی معاملات میں مداخلت کی اجازت اور سرکاری دستاویزات تک رسائی دی تھی۔ چوئی پر اختیارات کے ناجائز استعمال

اور فراڈ کے الزامات میں فردِ جرم عائد کی جا چکی تھی۔ ان الزمات کے بعد سے پارک کی عوامی مقبولیت کم ہو کر صرف چار فیصد تک آ گئی تھی۔جنوبی کوریائی استغاثہ نے برخاست کی گئی صدر کو چوئی سِل کا ساتھی بھی قرار دے رکھا ہے۔ جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ نے خاتون صدر کے مواخذے کی جو قرارداد منظور کی تھی، اس میں اُن پر تیرہ الزامات لگائے گئے تھے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پارک گیون ہَے نے جمہوری اصولوں اور قانون کی حکمرانی کے منافی اقدامات کیے تھے۔جنوبی کوریا میں 1987ء سے عہدہ صدارت کی مدت ختم ہونے کے بعد تمام صدور کی تحقیقات کی جاتی رہی ہیں اور ایک صدر نے تو بدعنوانی کے الزامات کے بعد خود کشی بھی کر لی تھی۔ پارک سے پہلے جنوبی کوریا کے تین پیشرو صدور کسی نہ کسی طریقے سے بدعنوانی میں ملوث رہے ہیں۔ کم ڈائے ینگ 1988ء سے 2003ء تک ملکی صدر رہے تھے۔ ان کے دو بیٹوں کو رشوت خوری کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا