مشرف نے سپائیڈر گروپ بنایا، امریکیوں کو بغیر ویزا داخلے کی اجازت دی ، چیئرمین سینٹ
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع مارچ 22, 2017 | 05:12 صبح
اسلام آباد (نمانیٹرنگ) ایوان بالا میں چیئرمین سینٹ نے کہا کمیٹی بنائی جاتی ہے تو اسے یہ بھی دیکھنا ہو گا جنرل پرویز مشرف نے بغیر ویزا کے آنے کی اجازت دے رکھی تھی۔ خفیہ ایجنسیوں نے جنرل پرویز مشرف کو روکا کہ وہ ایسا نہ کریں اس وقت تک بہت سارے لوگ بغیر ویزا کے پاکستان میں داخل ہو گئے تھے۔ جنرل پرویز مشرف نے ایک سپائڈر گروپ بنایا ہوا تھا یہ بھی دیکھنا ہو گا اس میں شامل لوگ کہاں سے آئے تھے۔سینیٹرز نے اسامہ سے متعلق کمشن کی رپورٹ کو پبلک کرنے کا مطالبہ کیا۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے سینٹ میں حسین حقانی کے آرٹیکل پر بحث میں حصہ لیتیگ ہوئے کہا اس مضمون میں نہ کوئی نئی بات ہے اور نہ کوئی اعتراف تاہم اس آرٹیکل کو صرف اس لئے اچھالا گیا کہ اس وقت کے صدر زرداری کی ساکھ کو نقصان پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں حسین حقانی کے خیالات سے اتفاق نہیں لیکن وہ آصف علی زرداری کے خلاف کسی مہم کی اجازت نہیں دے سکتے۔ تمام ویزے آصف علی زرداری یا یوسف رضا گیلانی نے جاری نہیں کئے تھے بلکہ وہ ایک دیئے گئے طریقہ کار کے مطابق جاری ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا اس سوال کا جواب بھی دیا جانا چاہئے تھا ایبٹ آباد کمشن کی رپورٹ کو کیوں سامنے نہیں لایا جاتا۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا نیشنل سکیورٹی کے معاملے پر پوائنٹ سکورنگ نہیں ہونی چاہئے، حسین حقانی کا آرٹیکل اعتراف نہیں، غیر ملکیوں کو وزارت داخلہ اور متعلقہ اداروں کی کیئرنس سے ویزے دیئے جاتے ہیں مگر سابقہ دور میں وزارت داخلہ کو بائی پاس کرکے خصوصی اجازت سے ویزے دیئے گئے۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹرز نے این ایف سی ایوارڈ سے متعلق وفاقی وزیر پٹرولیم وقدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی کے بیان میں غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے واک آئوٹ کر دیا۔ وزیراعظم کے مشیربرائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے سعودی عرب میں غیر قانونی طور پر مقیم ایک پاکستانی خواجہ سرا دوران حراست دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گیا۔ اس کی میڈیکل رپورٹ منگوا رہے ہیں تاکہ ہلاکت کی وجہ کی تصدیق ہو سکے۔ صباح نیوز کے مطابق ایوان بالا میں کاسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد بل 2017ء پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی گئی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سینٹ میں اپوزیشن نے این ایف سی ایوارڈ کے اجرا میں تاخیر کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے علامتی واک آئوٹ کر دیا، چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ این ایف سی وفاقیت کی بنیاد ہے۔ یہ نہیں آرہا تو یہ غیر آئینی اقدام ہے۔ لگتا ہے حکومت جان بوجھ کر تاخیر کر رہی ہے، وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا حکومت این ایف سی ایوارڈ لانے کے لئے سنجیدہ ہے‘ ورکنگ گروپس اپنی رپورٹ دے چکے ہیں‘ اتفاق رائے کے لئے کوشاں ہیں۔ جب تک اتفاق رائے نہیں ہو گا ایوارڈ کیسے ہو گا۔ قبل ازیں سینیٹر سسی پلیجو نے توجہ مبذول نوٹس پر کہا مردم شماری کی وجہ سے این ایف سی ایوارڈ کو ملتوی کرنا درست نہیں‘ سینیٹر مختار عاجز دھامرہ نے کہا وفاق کی جانب سے مسلسل این ایف سی ایوارڈ میں تاخیر کی جارہی ہے۔ اعتزاز احسن نے کہا وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل کے بیان کے خلاف احتجاجاً واک آئوٹ کرتے ہیں۔ ہم ان کے بیان سے مطمئن نہیں۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی کی زیر صدارت اجلاس میں سابق سفیر حسین حقانی کے بیان پر بحث ہوئی چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے مجوزہ پارلیمانی تحقیقاتی کمیٹی کیلئے تین تجاویز دیدیں رضا ربانی نے کہا اسامہ بن لادن کی تلاش میں جو امریکی پاکستان آئے کیا وہ ویزا لیکر آئے پرویز مشرف نے سپائڈر گروپ بنا رکھا تھا امریکیوں کو اسلام آباد ائر پورٹ پر بغیر ویزا داخلے کی اجازت دی گئی۔ امریکی اہلکار امیگریشن اورکسٹم کلیرنس لئے بغیر پاکستان آتے جاتے رہے۔ معلوم کیا جائے پاکستان آنے والے جاسوس کیلئے استعمال تو نہیں ہوئے پارلیمانی کمیٹی ان معاملات کو بھی دیکھے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا وزیر دفاع اس سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کی تجویز دے چکے ہیں۔ حسین حقانی کے مضمون کے مندرجات کا جائزہ لیا جا رہا ہے مضمون میں درج بیشتر باتیں انکشافات نہیں حسین حقانی کے مضمون کے نتیجے میں کئی اہم سوالات اٹھائے گئے سیاحت، بزنس ویزے کا اختیار پاکستانی سفارتخانے کے پاس ہوتا ہے خصوصی اسائنمنٹ کیلئے وزارت داخلہ، خفیہ اداروں سے این او سی لینا ہوتا ہے پی پی کے دور میں حکومت نے پالیسی تبدیل کی ایک خط سے سفیر کو ایک سال کے ویزے جاری کرنے کا اختیار دیا گیا جس کے تحت وزارت داخلہ، خفیہ اداروں سے بغیر منظوری ویزا جاری کیا جا سکتا تھا۔ پالیسی تبدیلی کے بعد 6 ماہ میں جاری ویزوں کی تعداد معمول سے 50 فیصد بڑھی۔ اعتزاز احسن نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا لیگی مہرے حسین حقانی کو سفیر لگا کر پی پی سے غلطی ہوئی حسین حقانی نواز شریف کے ترجمان رہے حسین حقانی جیسے لیگیوں کو پارٹی میں شامل کرنا غلطی تھی پی پی کو غلطی کا اعتراف کرنا چاہئے۔ مشاہد حسین نے قومی سلامتی کمیٹی رضا ربانی کی سربراہی میں بنانے کی تجویز دی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے ایوان بالا کو بتایا حج کرپشن کیس میں تحریری فیصلہ موصول ہونے کے بعد کیس کی مزید پیروی کا فیصلہ کیا جائے گا۔ وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر اعظم سواتی کے سوال کے جواب میں سردار محمد یوسف نے بتایا حج بدعنوانی کیس 2010ء پر عدالت کا تحریری فیصلہ موصول ہونے کے بعد ہی کیس آگے چلانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ایوان بالا کو بتایا گیا کہ مالی سال 2015-16ء کے دوران غیر ترقیاتی بجٹ کے تحت وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل و ذیلی محکموں کے لئے 19 کروڑ 42 لاکھ سے زائد کی رقم مختص کی گئی۔ سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ مالی سال 2015-16ء کے دوران وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل اور ملحقہ و ذیلی محکموں کے لئے غیر ترقیاتی بجٹ کے تحت 19 کروڑ 42 لاکھ 14 ہزار کی رقم مختص کی گئی تھی۔ پالیسی ونگ کے غیر ترقیاتی اخراجات کے لئے اسی سال 70 کروڑ 21 لاکھ 49 ہزار روپے مختص کئے گئے۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے بتایا کہ سابق چیف جسٹس کی بلٹ پروف گاڑی کا کیس عدالت میں زیر سماعت ہے اس پر میں تبصرہ نہیں کرتا۔ ججز کو جو مراعات‘ پنشن اور دیگر سہولیات دی جاتی ہیں ان کے حوالے سے قواعد موجود ہیں۔ انہی کے تحت یہ مراعات دی جاتی ہیں۔