عالمی سطح پر یونان اورترکی آمنے سامنے،سفارتی تعلقات سنگین شکل اختیار کرگئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 26, 2017 | 18:56 شام

ایتھنز(مانیٹرنگ رپورٹ)یونان کی سپریم کورٹ نے تحویل مجرمان کے معاہدے کے تحت باغی فوجیوں کو ترکی کے حوالے کرنے سے حکومت کو روک دیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی میں گزشتہ سال ناکام بغاوت کے بعد ہیلی کاپٹر کے ذریعے یونان پہنچنے والے 8 فوجی پولیس کی حراست میں ہیں جن کے مقدمے کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ناکافی شواہد کی بنیاد پر ا?ٹھوں ترک فوجیوں کو تحویل مجرمان کے معاہدے کے تحت ترکی کے حوالے نہ کرنے کا حکم جاری کردیا۔

عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ ملزمان پر لگائے گئے الزامات

اور ان کے جرائم سے قطع نظر ان پر تحویل مجرمان کا معاہدہ لاگو نہیں ہوتا جب کہ عدالت نے آٹھوں ترک فوجیوں کو پولیس حراست سے بھی آزاد کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔دوسری جانب یونانی سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے بعد ترک حکومت نے آٹھوں فوجیوں کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کردیئے جب کہ اس سے قبل ترک حکومت نے یونان سے فوجیوں کو حوالے کرنے کی درخواست کی تھی۔واضح رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں ترک صدر رجب طیب اردوان کی حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کے بعد 8 فوجی یونان چلے گئے تھے جہاں انہوں نے سیاسی پناہ کی درخواست کی جسے بعدازاں مسترد کرتے ہوئے حراست میں لے لیا گیا تھا۔