لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں جہاں ایک طرف خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کیا جا رہا ہے تو دوسری طرف قوم کی بیٹیاں اپنی زندگی میں ایسے کارہائے نمایاں سرانجام دے رہی ہیں جن پر جتنا فخر کیا جائے کم ہے۔
اس حوالے سے ٹربیون نے 10ایسی خواتین کا ذکر کیاہے جن کی کارکردگی پرہر قوم نازاں ہے۔
سیدہ غلام فاطمہ:
ان خواتین میں پہلے نمبر پر بانڈڈ لیبر لبریشن فرنٹ پاکستان (بی ایل ایل ایف) کی جنرل سیکرٹری سیدہ غلام فاطمہ ہیں۔انہیں سول سائٹی کی قیادت کو بہترین انداز سے سنبھالنے پر ستمبر 2015میں کلنٹن گلوبل سٹیزن ایوارڈ دیا گیا۔
مریم مختار:
دوران تربیت ایک فضائی حادثہ میں شہید ہونے والی پاکستان کی 24سالہ فلائنگ آفیسر مریم مختار پاکستان ایئر فورس کی پہلی خاتون پائلٹ ہونے کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی جوکہ یقینا ایک بڑا اعزاز ہے۔
منیبہ مزاری:
ان خواتین میں ایک نمایاں نام فنکارہ،سماجی کارکن اور مصنفہ منیبہ فاروقی کا بھی ہے جنہوں نے صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے اقوام متحدہ کے مشن کی پہلی پاکستانی خیر سگالی کی سفیر ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔
سمیعہ عارف:
ہماری خواتین تخلیقی صلاحیتوں سے مالا مال ہیں ایسی ہی ایک خاتون سمیعہ عارف بھی ہیں جنہوں نے انتہائی تخلیقی ٹیکسی فیبرک متعارف کرا کے خوب داد سمیٹی۔
ڈاکٹر نرگس موالوالا:
نرگس موالوالا ایک پاکستانی نژادآسٹروسائیکسٹ ہیںجو میسا چوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں پروفیسر ہیں۔پروفیسر نرگس ان اہم لوگوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے کشش ثقل کی لہروں کی موجودگی کا پتہ چلایا۔وہ کراچی میں پیدا ہوئیں اور ایک نوجوان طالبعلم کی حیثیت سے امریکہ میں منتقل ہو گئی تھیں۔ ڈاکٹر نرگس نے کشش ثقل کی لہروں پر اپنا ریسرچ کا کام کیا۔ انہوں نے اپنی کامیابی کا کریڈٹ پاکستان میں موجود اپنے استادوں کو دیا جن کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ان کے استادوں نے ان کی کیرئیر میں بہت مدد کی۔واضح رہے کہ سائنسدانوں نے رواں صدی کی اب تک کی سب سے بڑی دریافت کی ہے اور وہ ہے اسپیس ٹائم (زمان و مکاں) میں کشش ثقل کی لہروں کی موجودگی اور اس دریافت میں ڈاکٹر نرگس کا بہت بڑا کردار ہے۔ یہ وہ خیال ہے جو ایک صدی قبل یعنی 1915 میں معروف سائنسدان البرٹ آئن اسٹائن نے پیش کیا تھا اور آج ایک سو سال بعد اس کی تصدیق ہوگئی ہے ۔
فضہ رحمن:
قوم کی ایک او رباعث فخر بیٹی فضہ رحمن ہیں ۔فضہ جو کہ بخش فاونڈیشن کی ڈائریکٹر اور بخش انرجی کی ڈائریکٹر ہیں کو وومن اکنامک ایمپاورمنٹ کے پروگرام میں اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی پینل مین شامل ہونے والی پہلی پاکستانی خاتون ہیں۔
شرمین عبید چنائے:
ان خواتین میں ایک نام شرمین کا بھی ہے جنہوں نے اپنی ویڈیو ڈاکومنٹریز سے پاکستانی مسائل کو اجاگر کیا اور 88واں اکیڈیمی ایوارڈ اپنے نام کیا۔
رخسانہ پروین اور صوفیہ جاوید:
رخسانہ پروین اور صوفیہ جاویدنے فروری میں ہونے والے ساﺅتھ ایشین گیمز 2016میںباکسنگ کے مقابلوں میں عالمی سطح پر میڈل حاصل کرکے ملک کانام روشن کیا۔
منہال سہیل:
21سالہ منہال ریو اولمپک 2016میں حصہ لینے والی پہلی پاکستانی شوٹر ہیں ،اگرچہ وہ ان مقابلوں میں کوئی تمغہ حاصل نہیں کرسکیں تاہم ان کا انتخاب ہوجانا بھی ہمارے لئے باعث خوشی ہے۔
اقرا سلیم خان:
یونی ورسٹی کالج لاہور کی طالبہ اقرا سلیم خان نے یونی ورسٹی آف لندن کے ایل ایل بی کے امتحانات میں رواں سال دنیا بھر کے دیگر طالبعلموں سے زیادہ نمبرات حاصل کر کے نام کمایا۔