اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں کے کتنے روپے ڈوب گئے۔ جان کر آپ کو حیرت کا جھٹکا لگے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع ستمبر 08, 2020 | 19:07 شام

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک): خام تیل کی عالمی قیمت میں کمی اور غیر ملکیوں کی فروخت کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں اتارچڑھاؤ کے بعد دوبارہ مندی رونماہوئی جس سے انڈیکس کی 42200 پوائنٹس کی سطح بھی گرگئی، مندی کے سبب 68 فیصد حصص کی قیمتیں گر گئیں جب کہ سرمایہ کاروں کے 50ارب 16کروڑ 37 لاکھ 22 ہزار 138 روپےڈوب گئے۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ ریٹیل انویسٹرز کی خریداری سرگرمیوں کی وجہ سے کاروباری دورا

نیے میں ایک موقع پر 234 پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن عالمی اسٹاک مارکیٹوں میں فروخت کی شدت بڑھنے سے مقامی مارکیٹ میں سرمائے کا انخلا کیاگیا جس سے کاروباری دورانیے میں رونماہونے والی تیزی ایک موقع پر 283پوائنٹس کی مندی میں تبدیل ہوگئی۔

اختتامی اوقات میں نچلی قیمتوں پر ہونے والی خریداری سرگرمیوں کی وجہ سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 310اشاریہ56 پوائنٹس کی کمی سے 41985اشاریہ19 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ کے ایس ای30 انڈیکس 159اشاریہ08 پوائنٹس کی کمی سے 17839اشاریہ64 ، کے ایم آئی 30 انڈیکس 307اشاریہ44 پوائنٹس کی کمی سے67729 اشاریہ13 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس108 اشاریہ 79پوائنٹس کی کمی سے21064 اشاریہ 50پوائنٹس پر بند ہوا۔ کاروباری حجم پیر کی نسبت18 اشاریہ08 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 88کروڑ 43لاکھ70 ہزار 174حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار431 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 120کے بھاو میں اضافہ 293کے داموں میں کمی اور 18کی قیمتوں میں استحکام رہا۔