گستاخ بلاگرز کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا اعلان،گستاخِ رسول ﷺ کے خاتمے کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے ۔۔۔۔۔۔۔

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 11, 2017 | 18:30 شام

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک ناموس رسالت نے گستاخ بلاگرز کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا اعلان کردیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگرسوشل میڈیا پر گستاخی رسول ﷺ کا سلسلہ بند نہ ہوا تو تحریک تحفظ ناموس رسالت اگلے مرحلے میں اسلام آباد میں ملین(دس لاکھ لوگوں پر مشتمل) مارچ بھی کرسکتی ہے جبکہ اس تحریک کا دائرہ بلا امتیاز مسلک و جماعت پورے ملک تک وسیع کرنے کیلئے تمام مکاتب فکر کے علاوہ اقلیتوں سے بھی رابطے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ تحریک کے سربراہ مولانا قاضی عبدالرشید کا کہنا ہے کہ ”اب حکومت کی طرف سے ص

رف زبانی جمع خرچ کافی نہیں، اگر گستاخوں کے خلاف کوئی موثر کارروائی نہ کی گئی تو پھر ہم کسی بھی حد تک جانے کیلئے تیار ہیں۔کراچی سے چھپنے والے روزنامہ امت کے مطابق تحریک تحفظ ناموس رسالت کے زیر اہتمام گستاخ بلاگرز کے خلاف بدھ کو اسلام آباد میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگر سوشل میڈیا پر گستاخی کا سلسلہ بند نہ ہوا اور حکومت خاموش تماشائی بنی رہی تو پھر اگلے مرحلے میں اسلام آباد میں ملین مارچ کرنے کے علاوہ اس تحریک کا دائرہ کار پورے ملک تک وسیع یا جائے گا۔ اطلاعات کے مطابق ابتدائی طور پر اس مظاہرے میں صرف مخصوص مکتبہ فکر کی جماعتوں کے وابستگان نے ہی شرکت کی، لیکن اگلے مرحلے میں اس تحریک کا دائرہ وسیع کردیا جائے گا۔رپورٹ کے مطابق جڑواں شہروں کے علما و مشائخ نے فیصلہ کیا ہے کہ اس تحریک کو صرف راولپنڈی اسلام آباد اور صرف ایک مکتب فکر تک محدود نہیں رکھا جائے گا، بلکہ اس کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں تحریک کی دعوت پرجمعہ کو یوم احتجاج منایاگیا ۔تحریک تحفظ ناموس رسالت کے سربراہ مولانا قاضی عبدالرشید نے کہا کہ ”تحفظ ناموس رسالت “انتہائی حساس مسئلہ ہے، نبی کریم ﷺ سے عقیدت و محبت ہمارے ایمان کا جزو ہے،یہ گستاخیاں باقاعدہ منصوبے کے تحت ہورہی ہیں اور درحقیقت ہمارے دلوں سے محبت رسول نکالنے کی مذموم کوشش ہے لیکن ہم اس کوشش کو کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ”ہم نے صورتحال پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم نامہ اور ایف آئی آر کا اندراج اگرچہ خوش آئندہ بات ہے لیکن ہم یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ناموس رسالت کا مسئلہ انتہائی حساس ہے۔ اس لئے اب صرف حکومت کی طفل تسلیوں اور لالی پاپ سے کام نہیں چلے گا۔ ہم منتظر ہیں کہ حکومت کی طرف سے گستاخوں کے خلاف کیسا ایکشن لیا جاتا ہے۔ اگر حکومت نے ان گستاخ بلاگرز کے خلاف کوئی ٹھوس اور موثر کارروائی نہ کی تو اگلے مرحلے میں ہم اس تحریک کا دائرہ کار بلا امتیاز مسلک و جماعت پورے ملک تک پھیلائیں گے۔ ہم تحفظ ناموس رسالت کیلئے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں“۔ حکومت کے سامنے احتجاجی مظاہرے روکنے کے لیے صرف ایک  ہی حل ہے اور وہ ہے گستاخِ رسولﷺ کا خاتمہ۔۔۔۔۔۔