بلغاریہ کی مجذوب خاتون بابا وانگا اور ان کی پیشنگوئیاں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 12, 2016 | 14:32 شام

بلغاریہ (شفق ڈیسک) بلغاریہ کی مشہور بابا وانگا نے اپنے مرنے سے پہلے مستقبل کے امریکی صدر سے متعلق بھی ایک ایسی پیشنگوئی کی تھی جو اگر درست ثابت ہو گئی تو آئندہ چند برسوں میں امریکہ تباہ و برباد ہو جائیگا۔ اس سے قبل بابا وانگا کی نائن الیون اور سونامی جیسے ہولناک واقعات کی پیشنگوئی کی تھی۔ نابینا خاتون بابا وانگا 1996 میں اپنے انتقال سے پہلے کئی پیشنگوئیاں کر گئیں جو بعد میں سچ ثابت ہوئیں۔ بابا وانگا نے پیشنگوئی کی تھی کہ آخری کامیاب امریکی صدر سیاہ فام ہو گا جسکے بعد آنیوالے صدر کے دور میں ام

ریکی معیشت بری طرح سے متاثر ہو گی اور خطے میں منفی اثرات سے بچنا مشکل ہو جائیگا۔ اب تک انکی ساری پیشنگوئیاں سچ ثابت ہوئی ہیں۔ بلغاریہ کی مجذوب خاتون بابا وانگا، بلقان کی ریاست مقدونیہ کے قصبے اسٹرومیکا میں 11 جنوری 1911ء میں پیدا ہوئیں اور 11 اگست 1996ء کو انتقال کر گئیں۔ وہ ناخواندہ تھیں اور انہوں نے خود سے کوئی کتاب نہیں لکھی۔ لیکن ان سے ملنے والے لوگوں نے ان سے جو کچھ سنا، اس پر مبنی کتابچے لکھے۔ انکے الفاظ یوں رپورٹ ہوئے تھے۔ ان سے سوویت یونین ٹوٹنے، سونامی آنے، چرنوبل کے ایٹمی بجلی گھر میں حادثے، اسٹالن کی موت کی تاریخ، روسی آبدوز کرسک کی سمندرمیں غرقابی اور روسی کھلاڑی ٹوپولوف کے شطرنج کے مقابلے جیتنے کی پیشنگوئیاں منسوب ہیں۔ ان کی ایک حیرت انگیز پیشنگوئی 44 ویں امریکی صدر کے بارے میں تھی کہ وہ سیاہ فام ہو گا۔ امریکا کے 44 ویں صدر بارک اوباما ہیں جو سیاہ فام ہیں۔ بابا وانگا کی اس سے بھی حیران کن پیشنگوئی یہ ہے کہ وہ (اوباما) امریکا کے آخری صدر ہونگے۔ اگرچہ اس پیشنگوئی سے یہ مطلب بھی لیا جاسکتا ہے کہ وہ امریکا کے آخری سیاہ فام صدر ہوں گے اور ڈونلڈ ٹرمپ سے امریکہ ٹوٹنے کا عمل شروع ہو جائیگا۔ جبکہ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونیکے بعد آج بھی مختلف شہروں میں مظاہرے جاری ہیں۔