20 سے 30 سالہ نوجوانوں کی اچانک اموات کی بڑھتی ہوئی شرح:جدید تحقیق میں انوکھا انکشاف ہو گیا
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع فروری 01, 2017 | 09:19 صبح
![](https://dt4c98r2nr0yq.cloudfront.net/%3Cfunction%20upload_media_to%20at%200x7f838ed7d230%3E/8be1076584d841c6bb384edbaf4d9f78.jpg)
لندن (ویب ڈیسک) برطانیہ میں ایک رفاحی ادارے نے متنبہ کیا ہے کہ ملک میں چھ لاکھ سے زیادہ افراد خراب جین کے سبب امراض قلب یا اچانک موت کے خطرے سے دو چار ہیں اور ان میں سے زیادہ تر اس بات سے لا علم ہیں۔
برطانوی ہارٹ فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ پہلے جو اندازہ لگایا گيا تھا اس سے ایک لاکھ یا اس سے بھی زیادہ افراد
اندردیپ نے کہا ہے کہ وہ اس بات سے 'صدمے میں ہیں' کہ ان کے بچوں کو یہ بیماری ان سے منتقل ہوئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان سب میں اس کے اثرات کسی نہ کسی طرح نظر آ رہے تھے۔بہر حال برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ اس کے متعلق فوری طور پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ادارے کے ڈائرکٹر پروفیسر نیلیش سمانی نے کہا: 'سچائی یہ ہے کہ برطانیہ میں لاکھوں افراد ایسے ہیں جنھیں یہ علم نہیں کہ وہ اچانک موت کے خطرے سے دو چار ہیں۔انھوں نے کہا: 'اگر اس مرض کا پتہ نہیں چلا اور اس کا علاج نہیں کیا گيا تو یہ مہلک ہو سکتا ہے اور کنبوں کے لیے سوہان روح بن سکتا ہے۔انھوں نے مزید کہا: 'ہمیں فوری طور پر اس بیمارے کے بارے میں بہتر فہم کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ ہم زیادہ دریافت کر سکیں، نئے علاج تیار کر سکیں اور زیادہ زندگیاں بچا سکیں۔(ش س م)