پاکستان میں کل کتنی شوگر ملیں ہیں اور ان کا مالک کون کون ہے؟ بڑے کام کی رپورٹ منظر عام پر آگئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 06, 2017 | 09:14 صبح

اسلام آباد(ویب ڈیسک)پاکستان میں متعدد ایسے سیاستدان اور سرمایہ کار ہیں  جن کی اپنی شوگرملیں ہیں اور منافع اُن کی اپنی جیب میں جاتاہے جس کی وجہ سے قیمتوں کے تعین کے بارے میں کوئی  کچھ نہیں کر سکتا ۔
نجی  ٹی وی کے مطابق اس وقت پاکستان میں کل  85شوگرملوں میں سے آدھی سیاستدانوں کی ملکیت ہیں ،  پنجاب میں شوگر مافیا میں سب سے اوپر شریف خاندان  ہے جنکی 9شوگرملیں ہیں ، آئی ایس آئی کے

سابق ڈی جی اخترعبدالرحمان کے دوصاحبزادوں ہارون اختر اور ہمایوں اختر کی دوشوگرملز ہیں ، دلچسپ بات یہ ہے کہ ہارون اختر مشیرفائنانس برائے وزیراعظم ہیں اور یہی وجہ ہے کہ براہ راست مفاد حاصل کررہے ہیں ، سندھ میں چار شوگرملززرداری خاندان کی ملکیت ہیں ، عوامی مفادات کی بات کرنیوالے ذوالفقار مرز ا بھی شوگر مل کے مالک ہیں ۔
اب تحریک انصاف کی طرف آئیں تو اس کے مرکزی رہنماءجہانگیر ترین بھی دوشوگرملوں کے مالک ہیں ، یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سلمان شہبازشریف پی ٹی آئی رہنماءجہانگیر ترین کو شوگرمارکیٹ کا سرغنہ بھی قراردے چکے ہیں ۔ اسی طرح سابق وفاقی وزیرعباس سرفراز خیبر پختونخوا میں موجود8 میں سے 4 شوگر ملز کے اکثریتی حصے کے مالک ہیں اوریوں خیبر پختونخوا بھی شوگر مافیہ کے آگے بے بس دکھائی دیتا ہے۔اسی طرح سابق چیئرمین پی سی بی اور وزیراعظم کے قریبی ساتھی ذکاءاشرف بھی شوگر مل کے مالک ہیں ، اس کے علاوہ مخدوم احمد مصود ، نصراللہ دریشک ، چوہدری شجاعت ، پرویزالٰہی اور میاں اظہرسمیت کئی سیاستدان اور خاندان شوگر ملوں کے مالک ہیں ۔شایدیہی وجہ ہے کہ ٹیکسٹائل ملوں کی نسبت شوگر مافیازیادہ طاقتور ہے اور روزمرہ استعمال کی جانیوالی چینی عوام مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں ۔(ش س م)