دنیا کی ایسی یونیورسٹی جہاں جنوں اور بھوتوں کی تعلیم نصاب کا لازمی حصہ ہے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 03, 2016 | 18:31 شام

میڈرڈ: مغرب میں توہم پرستی اپنے عروج پر ہے جس کو ہالی ووڈ سپر نیچرل فلمیں خوب بڑھاوا دے رہی ہیں۔ اسی توہم پرستی کا نتیجہ ہے کہ ہم مغرب سے آنے والے مختلف قسم کے عجیب و غریب قسم کے واقعات سنتے رہتے ہیں لیکن آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ ایک یونیورسٹی ایسی بھی ہے جو باقاعدہ طور پر طالبعلموں کو جنوں، بھوتوں پر تعلیم دیتی ہے اور یہ مضمون تعلیمی نصاب کا لازمی حصہ ہے۔ سپین کی یونیورسٹی کالج آف باربیرن اینڈ کولان نے راہبوں اور عاملوں کو ایک سیمینار میں بھی مدعو کیا ہے جس کا نام ’شیطان‘ (دی ایول) رکھا
گیا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق اس کورس میں شیاطین، جنات اور ان کے انسانوں پر اثرات و حملے کے سارے علوم پڑھائے جاتے ہیں۔ یہاں ایک اہم پادری حوزے اینتونیو فورٹے پڑھاتے ہیں اور مختلف موضوعات پر لیکچر دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے جنات اور انسان پر حاوی ہونے کے بعد شیاطین کو اتارنے پر کئی کتابچے اور مضامین بھی تحریر کیے ہیں اور اسی بنا پر وہ اس میدان میں ایک ماہر تصور کیے جاتے ہیں۔ یونیورسٹی کالج آف باربیرن اینڈ کولان کا الحاق اسپینی افواج اور ان کے اداروں سے بھی ہے اور یہ ایک مشہور جامعہ بھی ہے۔ تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ ضروری نہیں کہ جنات اور آسیب پر صرف عیسائی عقائد کے تحت ہی بات کی جاتی ہے کیونکہ پوری دنیا کے مذاہب میں اسے ایک طرح کا اہم درجہ حاصل ہے۔