پاناما لیکس پر کمشن بنانے کا مطالبہ،سپریم کورٹ نے اہم اعلان کر دیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 01, 2016 | 06:15 صبح

اسلام آباد (ویب  ڈیسک ) سپریم کورٹ میں پاناما لیکس کی سماعت شروع ہو گئی، چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیے ہیں  کہ ممکن ہے پاناما لیکس کیس کو روزانہ کی بنیاد پر سنیں ۔
تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے دائر درخواستوں کی سماعت سپریم کورٹ میں جاری ہے ، چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے پاناما لیکس پر کمیشن بنانے  سے انکار کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ سپریم کورٹ خود  اس کیس کو سنے گی اور اس کا فیصلہ کرے گی ۔

پانامہ کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی&

nbsp; میں 5 رکنی بنچ کر رہا ہے۔اس موقع پرسیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف ، عوامی مسلم لیگ ، جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتوں نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کررکھی ہیں جس پر چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں پانچ رکنی فل بینچ تشکیلی دیا گیا ہے۔

جسٹس آصف کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ نیب نے روز مرہ کارروائی سے انحراف کیوں کیا ؟وزیرا عظم اور انکے خاندان پر بیرون ملک اثاثے بنانے کا الزام ہے مگر کوئی ادارہ کچھ نہیں کرنا چاہتا ، پاناما معاملے کا فیصلہ اب عدالت کریگی ۔
دوران سماعت طارق اسد ایڈوکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حکمران مسلط ہیں جس پر چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیے کہ حکمرانوں کو ہم نے ہی منتخب کیا تاہم آپ پاناما لیکس پر ہی فوکس کریں ۔ پورے ملک کی نظریں پاناما لیکس کیس کے فیصلے پر ہیں ممکن ہے کیس کو روزانہ کی بنیاد پر سنیں ۔ 
عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیس کی تاریخ پر نظر ثانی کی سرخی کیسے بنی ؟ میڈیا کوذمہ دارانہ کردار ادا کرنا چاہئیے ، 20اکتوبر کو کیس دو ہفتے میں لگانے کا حکم دیا ۔

 عوامی مسلم لیگ کی جانب سے دائر درخواست پر دلائل دینے کیلے شیخ رشید خود سپریم کورٹ میں موجود ہیں جبکہ تحریک انصاف کے وکلاءکے علاوہ شیریں مزاری بھی کمرہ عدالت میں ہیں۔ دوسری جانب مسلم لیگ نواز کے طلال چودھری اور عابد شیر علی بھی احاطہ عدالت میں ہیں۔