قدم بڑھاؤ سپریم کورٹ عوام تمہارے ساتھ ہے ۔۔۔۔۔ 22 کروڑ عوام نے پاناما کیس میں مدعی بننے کا فیصلہ کر لیا ،ملکی تاریخ میں انوکھی آواز بلند ہو گئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 15, 2017 | 18:53 شام

لاہور (شیر سلطان ملک )   مسلم لیگ ن  کے پرانے ورکر اور شریف برادران کے پرانے حمایتی  ملک الطاف حسین اعوان اپنی ایک خصوصی تحریر  میں لکھتے ہیں ۔
جسٹس منیر کے نظرِ یہ ضرورت سے لے کر آج تک پاکستانی عدالتوں نے اپنے کسی حکمران کے خلاف فیصلہ نہیں دیا ۔ یہاں آئین ٹوٹے یہاں ملک ٹوٹا یہاں لاکھوں لوگ دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل ھوئےمسجدوں اور عبادت گاہوں کو مقتل بنا دیا گیا مگر مجال ہے  کسی کو عدالتوں نے نشان عبرت بنایا ہو  ۔ اس ملک کو توڑنے کے لئے دشمن ملکوں سے پی

سے لینے والے یہاں حکومتوں میں رہے  مگر کسی عدالت کو نظر نہیں آئے خود عدالتوں پر غنڈا گردی کی گئی سپریم کورٹ پر حملہ کیا گیا مگر عدالت نہ صرف خاموش نظر آئی بلکہ حملہ آوروں کو تحفظ بھی انھیں عدالتوں سے ملتا ہوا نظر آیا ۔
سوئس بنکوں میں قوم کے اربوں ڈالر پڑے ہیں جو چیخ چیخ کر کہہ رہے  ہیں  ہمیں لے جاؤمگر ان کی فریاد کون سنے گا کون سا قانون اس کے لئے سامنے آئے گا یہ کسی کو پتا نہیں کیوں کہ شہباز شریف صاحب کو فرماتے سنا گیا ہے  کہ قوم کے اربوں ڈالر چیخ چیخ کر پکار رہے ہیں کہ ہمیں لےجاؤ۔ اب پتا نہیں وہ کس کو سنا رہے  تھے کیوں کہ حکومت تو ان کی ہے اب ظاہر ہے  عدالتوں کو ہی کہہ رہے ہوں گے ۔ کم از کم عدالت ان سے یہ ہی  پوچھ لے کہ جناب وہ کون لے کر آئے  گا اگر ہم نے لانے ہیں تو کوئی اونٹوں کا قافلہ ہی دے دیں جن پر لاد کر لے آئیں  ۔ اگر یہ ساری چیزیں ہماری عدالتوں کے ہوتے ہوئے بھی ناقابل فیصلہ ہیں تو قوم اس بات پر کیسے یقین کر لے کہ آنے والے دنوں میں کوئی معجزہ ہونے  والا ہے  ۔ ایک منٹ کے لئے تصور کرلیں کہ مندرجہ بالا سارے کیسز امریکہ کے ہوتے اور امریکی عدالتوں میں ہوتے تو کیا اسی طرح فائلوں اور تاریخوں میں دبے ہوئے  نظر آتے یا عدالتوں کے فیصلے بول بول کر امریکی نظام عدل کو دنیا میں سر بلند کر رہے ہوتے ۔ سارے جج یا عدالتیں ایمان سےخالی  نہیں ہوتیں بلکہ زیادہ لوگ کچھ کرنا چاھتے ہیں مگر سسٹم کے ہاتھوں مجبور ہیں قوم کو اپنے خدشات سے آگاہ کریں قوم آپ کا تحفظ کرے گی اس قوم نے افتخار چوھدری کے لئے اپنی جانیں نہیں دیں تھیں بلکہ یہ قربانیاں عدالتوں کو ان ظالم اور جابر ڈکٹیٹروں سےآزادکرانے کے لئے دیں تھیں وہ چاہے  جمہوریت کے لبادے میں ہوں یا وردی میں اب قوم آپ سے اپنی ان قربانیوں کا صلہ مانگ رہی  ہے اور اگر اب بھی آپ نے اس قوم کو مایوس کیا تو یہ قوم ہمیشہ کے لئے مایوس ہو جائے گی اب وقت آگیا ہے کہ اس ملک کو بھی کچھ دے دیجیے، لیا تو بہت کچھ ہے  ذہانت  اور انصاف کی قوت کو سائیکل چور موچی ، چرسی چنگ چی والے ، اور پانی اور بھینس چور کے علاوہ پاناما ، سوئس بنک میں پڑے قومی خزانوں کو واپس لانے میں استعمال کریں ۔ قوم دعائیں دے گی اور اللہ پاک آپ کو ظالموں کے  شر سے بچائے  گا ۔